بلڈنگ کنٹرول، ڈی جی کا بلڈر مافیا کے خلاف مقدمات درج کرانے کاحکم
شیئر کریں
( رپورٹ: نجم انوار) ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو نے ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ سینٹرل ظہیر احمد کو فہد شفیق ، ثاقب رؤف سمیت بلڈرز مافیا کے دیگر بدعنوانوں کے خلاف مقدمات درج کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ تمام ڈسٹرکٹ کے ڈائریکٹرز کو حکم دیا ہے کہ وہ بڑی بڑی غیر قانونی تعمیرات پر انہدامی کارروائی کرائیں۔ ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو گزشتہ روز ڈائریکٹرز کے خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پرڈی جی نے سب سے پہلے ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ سینٹرل ظہیر استاد سے ان کارکردگی پوچھی تو ڈائریکٹر علی مہدی کاظمی نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل سے اب بھی رشوت وصولی کی شکایات آ رہی ہیں ۔ جس پر ظہیر استاد نے سختی سے تردید کی تو ڈائریکٹر ایڈمن مشتاق سومرو نے بھی ظہیر استاد کی حمایت کی جس پر علی مہدی خاموش ہو گئے۔ ڈی جی اسحاق کھوڑو نے ظہیر استاد کو حکم دیا کہ وہ ڈسٹرکٹ سینٹرل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو پابند کریں کہ وہ غیر قانونی تعمیرات کرانے والے ان بلڈرز مافیا کے خلاف مقدمات درج کرائیں جن کے نام کراچی پولیس چیف کو لکھ کر بھیجے گئے ہیں۔ ان میں بلڈر ثاقب رؤف، کاشف رؤف عرف اسٹیکر،سلمان(بیٹر ثاقب رؤف) فہد شفیق، فراز بلڈر، جنید نفیس اور فیصل ہاشوانی کے نام شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ ایسٹ سے کارکردگی پوچھی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ہر اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایک مخصوص علاقے میں پوسٹنگ کا طلبگار ہے۔ اسی طرح ڈائریکٹر ساؤتھ نے بتایا کہ ان کے یہاں بھرپور طریقے سے انہدامی کارروائیاں جاری ہیں جن کی چیکنگ ڈائریکٹر صامت علی خان سختی سے کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ڈی جی نے تمام ڈائریکٹرز کو بڑی بڑی غیر قانونی تعمیرات پر مکمل انہدامی کاروائیاں کرانے کے حکم دیا اور کہا کہ بڑی غیر قانونی تعمیرات پوری توڑ کر آئیں چھوڑ کر نا آئیں ،چاہے ایک ہی بلڈنگ پر رات ہو جائے اور کارروائی کے بعد ایف آئی آر لازمی درج کرائیں۔ اجلاس میں دو ڈپٹی ڈائریکٹر زکو شرکت سے روک دیا گیا لیکن ڈپٹی ڈائریکٹر ریحان عرف الائچی کو شریک کیا گیا لیکن انہوں نے اپنی دوسری ذمہ اری میں سے ایک بھی پوری نہیں کی۔ انہوں نے ڈیمالیشن کے حوالے سے رپورٹ پیش نہیں کی اور ترجمان کی حیثیت سے اجلاس کی پریس ریلیز جاری نہیں کی جو اُن کی کارکردگی پرسب سے بڑا سوالیہ نشان ہے۔ یاد رہے کہ کراچی پولیس چیف کے حکم پر ایس ایس پی سینٹرل مدعی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے نمائندوں کے منتظر ہیں ۔اب دیکھنا ہے کہ بلڈر مافیا کے خلاف پہلی ایف آئی آر کب اور کس تھانے میں درج کرائی جاتی ہے۔