قادیانیوں نے کراچی میں سرگرمیاں بڑھادیں
شیئر کریں
قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی تبلیغی سرگرمیوں اور اپنے جماعت خانوں پر مساجد کی مشابہت اور کھلم کھلا شعائر اسلام کے استعمال کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی کوششوں میں کامیابی حاصل کر لی شہر کے دو تھا نوں میں قادیانیوں کے جماعت خانوں کی مسا جد سے مشابہت کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے تفصیلات کے مطابق علامہ سید زمان علی جعفری کے مقرر کردہ نمائندے مولانا عبد القادر پٹیل نے تھانہ پریڈی میں درخواست دی کہ قادیانی آئینِ پاکستان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے جماعت خانوں پر شعائر اسلام کا استعمال کھلے عام کر رہے ہیں۔ لہذا انتظامیہ اس سلسلے میں مناسب کاروائی کرے۔ لیکن بار بار کی یاد دہانی کے باوجود اور تمام متعلقہ افسران و اداروں سے رابطہ کرنے کے باوجود کوئی سنوائی نہ ہوئی جس پر ستمبر 2022 میں عدالت سے رجو ع کیا گیا معزز عدالت نے 22-Aکے مقدمے میں حکم جاری کرتے ہوئے پولیس کو FIRدرج کرنے کا حکم دیا۔ دوسری FIRجمشید کوارٹر تھانہ میں علامہ سید زمان علی جعفری کے مقرر کردہ نمائندے احمد عبد الخالق نے جمشید کوارٹر کے علاقے یادگار فش والی گلی میں موجود قادیانی جماعت خانے پر شعائر اسلام کے کھلے عام استعمال پر درج کروائی۔ اس موقع پر علامہ سید زمان علی جعفرینے تنظیمات اہلسنت و علمائے اکرام بالخصوص، محترم مفتی محمد عابد مبارک صاحب، جماعت اہلسنت کے الطاف قادری، تحریک ختم نبوت موومنٹ عبد اللہ نورانی، جماعت ِ اہلسنت کے رفیق شاہ ، سنی تحریک کے احمد بلال سلیم قادری ، تحریک لبیک کراچی کے امیر اور ممبر صوبائی اسمبلی مفتی قاسم فخری اور دیگر ہم خیال سنی جماعتوں احباب کارکنان کے ساتھ ساتھ مدعیان کے وکلا، سید احتشام ایڈووکیٹ، منظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ، فہیم ضیا اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔اوراس عزم کا اظہار کیا کہ قادیانیت کے خلاف ہر محاذ پر جہاد کیا جائے گا ۔