قومی سلامتی کا براہ راست تعلق معیشت کے ساتھ ہے ،آرمی چیف
شیئر کریں
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کا براہ راست تعلق معیشت کے ساتھ ہے ۔ملک میں داخلی سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے ۔صورتحال کی بہتری سے اقتصادی سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ سرکاری اور نجی اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی معاشی سرگرمیوں کے لئے مثبت عمل ہے ۔ بہتر سیکیورٹی صورتحال سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی کی گنجائش پیدا ہوئی ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی میزبانی میں آرمی آڈیٹوریم میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینارکا موضوع معیشت اور سیکیورٹی کا باہمی اثر ونفوذ تھا ۔سیمینار میں حکومتی معاشی ٹیم اور ملک کی کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیمینار کے اختتامی سیشن میں سینیٹر مشاہد حسین، ڈاکٹر اشفاق حسن، ڈاکٹر فرخ سلیم، ڈاکٹر اینول حسن سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز، معاشی ماہرین اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ ڈی جی ایف ڈبلیو او لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل اور ڈاکٹر سلمان شاہ بھی شریک ہوئے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیمینار کا مقصد ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے تجاویز تیار کرنا تھا۔اس مو قع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ایسے مباحثوں کا مقصد تمام فریقین کو پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے ۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ حکومتی معاشی ٹیم کی کاروباری طبقہ تک رسائی اور جوابدہی اچھا عمل ہے ۔آرمی چیف نے شرکاء کو ملک کی سیکیورٹی صورتحال میں بہتری سے آگاہ کیا۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ سیمینار کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر بیٹھا کر آگے بڑھنے کے لئے تجاویز لینا تھا ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق حکومتی اقتصادی ٹیم نے تاجربرادری کو کاربار کے حوالہ سے سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے حکومتی اقدامات اور ان کے معیشت پرسامنے آنے والے مثبت نتائج کے حوالہ سے آگاہ کیا۔جبکہ کاروباری افراد نے حکومتی اقتصادی ٹیم کو کاروبار کے حوالہ سے ماحول مزید بہتر بنانے اور کاروبار کے آسانیاں پیدا کرنے کے حوالہ سے اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔ جبکہ کاروباری افراد نے یقین دہانی کروائی کہ وہ حکومتی اصلاحات پر عملدرآمد کے حوالہ سے تعاون کریں گے اور ٹیکسز ادار کر کے اپنا کردار ادا کریں گے اورسماجی اور اقتصادی شعبہ میں سرمایاکاری کے ذریعہ اپنا کردار ادا کریں گے ۔ آرمی چیف نے سیمینار میں شرکت اورتمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے مشترکہ فورم کو بامعنی مقصد کے لیے استعمال کرنے اور سیمینارز میں پالیسی سفارشات کی تیاری اور ان پر عملدرآمد کے حوالہ سے تجاویزتیار کرنے پر تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔