وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت محکمہ پولیس سے متعلق اجلاس
شیئر کریں
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پولیس کی ہاؤسنگ اسکیمیں بنائیں تاکہ اہلکار اپنے گھرمیں رہنے کے قابل ہوں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت محکمہ پولیس سے متعلق اجلاس ہوا جس میں انہوں نے پولیس اسپتال پبلک پرائیوٹ
پارٹنرشپ کے تحت چلانے کی ہدایت کردی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پولیس والوں کو صحت کارڈ ملنے میں مشکلات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی ہاؤسنگ اسکیمیں بنائیں تاکہ اہلکار اپنے گھرمیں رہنے کے قابل ہوں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہرتھانے کو 50 ہزار روپے نقد دیے جائیں گے ، 50 ہزارپیٹرول، اسٹیشنری و دیگراخراجات پرخرچ ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پیسے جیسے ہی خرچ ہوں گے مزید پیسے ڈال کر 50 ہزار کردیے جائیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گارڈز اور گن مین دینے کے لیے ‘تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی’ بنائی ہے جو یہ طے کرے گی کہ کس کو گارڈ دینا چاہیے ۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ جو اپنی مرضی سے گارڈ لیتے ہیں اْن سے پولیس مین کی پوری تنخواہ لی جائے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اس کی تین کیٹیگریز ہونی چاہئیں۔(۱) جو گارڈ کے لیے مستحق ہیں۔(۲) جو پیمنٹ پر پولیس گارڈ لینا چاہتے ہیں۔(۳) جو مستحق نہیں اور گارڈ رکھ کے بیٹھے ہیں ان سے گارڈواپس لیں۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پولیس میں ایک باقائدہ سلیکشن سینٹر بنائیں اور پولیس ریگیولر بیسس پر ریکیورٹمنٹ کرتی رہے ۔آئی جی پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پولیس میں 28 ہزار کانسٹیبل کی سیٹیں ہیں، ہر سال صرف 8 ہزار کے قریب ملازمین ریٹائر ہوتے ہیں۔