میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیلاب کے باعث دودھ اور گوشت کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

سیلاب کے باعث دودھ اور گوشت کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

ویب ڈیسک
هفته, ۳ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

سندھ بھرمیں سیلاب اوربارشوں کے باعث تقریبا 45 ہزار مویشی ہلاک ہوگئے ،دس ارب سے زائدکانقصان ہوا
آنے والے دنوں میں دودھ ،گوشت ،مرغی اورانڈوں کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ہوگا، صوبائی وزیرعبدالباری پتافی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)حالیہ مون سون اور سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچادی جس کے نتیجے میں مویشیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں تقریبا 45 ہزار مویشی ہلاک ہو گئے جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں دودھ، گوشت، مرغی اور انڈوں کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہو گا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق لائیو اسٹاک اور فشریز کے وزیر عبدالباری پٹافی نے بتایا کہ اس شعبے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ ابھی لگایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب تک 45 ہزار سے زائد جانور ہلاک ہوچکے ہیں جس سے 10 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، نقصان کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم مطلع کردی گئی ہے۔عبدالباری پٹافی نے کہا کہ32 ہزار سے زائد جانوروں کے فارمز کو نقصان پہنچا جس کی وجہ سے تقریباً ساڑھے چھ ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔انہوںنے کہاکہ سیلاب کے پانی کی وجہ سے کْل 5کروڑ جانوروں میں سے 70 سے 80 لاکھ جانور بیمار ہوسکتے ہیں، جانوروں کی ادویات اور ویکسینیشن کے لیے کم از کم 2 ارب روپے درکار ہوں گے۔عبدالباری پٹافی نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں جانوروں کو چارہ فراہم کرنا بھی ایک چیلنج ہے۔صوبہ سندھ میں مویشیوں کو ایک ماہ کا چارہ فراہم کرنے کے لیے تقریبا 70 ارب درکار ہیں اور صوبائی حکومت 10فیصد جانوروں کو خوراک فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ زیادہ تر علاقے اب بھی زیر آب ہیں اور ان تک رسائی ممکن نہیں، پانی کے اخراج کے بعد جانوروں کی اموات اور نقصان میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ صوبے میں تقریبا 3 لاکھ جانور مر سکتے ہیں۔لائیو اسٹاک اور فشریز کے وزیر کا کہنا تھاکہ متاثرہ علاقوں میں 5 سے 6 فٹ بلند پانی ہونے کی وجہ سے لائیو اسٹاک کی ٹیموں کو پہنچنے میں مشکلات درپیش ہیں۔محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے روان ہفتے کے اوائل میں ایک رپورٹ مرتب کی گئی جس میں بتایا گیا کہ صوبے میں شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے 29 ہزار 631 جانور ہلاک ہوئے جس کی وجہ سے مجموعی طور پر 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں