میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب ٹیم پرحملہ،مقدمے کے اندراج پر پولیس اور نیب آمنے سامنے

نیب ٹیم پرحملہ،مقدمے کے اندراج پر پولیس اور نیب آمنے سامنے

ویب ڈیسک
هفته, ۳ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

سابق صوبائی وزیر اعجاز جاکھرانی کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لئے نیب اور مقامی پولیس میں سخت تنائوپیدا ہوگیا ہے۔نیب کی جانب سے دو روز سے مقدمہ درج کرانے کی کوشش جاری تھی مگر جیکب آباد سول لائن پولیس نے نیب کی درخواست کو رد کرتے ہوئے سرکار کی مدعیت میں مقدمے کا اندراج کیا ہے۔سرکاری مدعیت میں دائر مقدمے میں تین نامزداور ڈھائی سو نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تحقیقاتی افسر کی جانب سے بیان دیا گیا ہے کہ تین روز تک نیب ٹیم کا انتظار کیا، متعدد بار فون بھی کیئے مگر نیب ٹیم مقدمہ درج کرانے کے لئے نہیں پہنچی، مجبور ہوکر سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے۔دوسری جانب نیب ٹیم نے بتایا کہ ہماری درخواست پر پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا، من گھڑت مقدمہ درج کرکے ملزم کو تحفظ فراہم کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب سکھر نے سندھ پولیس کے عدم تعاون سے متعلق چیئرمین نیب کو آگاہ کیا کہ تشدد کا مقدمہ پولیس ہمارے مطابق درج نہیں کررہی ہے۔ادھر نیب نے مقدمہ درج کرانے کے لیے احتساب عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے دو روز قبل ایس ایس پی نے اعجاز جکھرانی کی گرفتاری کیلئیجانیوالی نیب ٹیم پرحملے کے وقت غفلت پرایس ایچ او اعجاز کھوسو کو معطل کرتے ہوئے محمد شریف مہر کو اضافی چارج دیا تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں