میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
موسمیاتی تبدیلی ملک کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے ، وزیراعظم

موسمیاتی تبدیلی ملک کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے ، وزیراعظم

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

وزیراعظم عمران خان نے ملک میں 15 نیشنل پارکس کے قیام کے منصوبے کا اجرا کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ملک کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے ،ٹورزم کو سمجھنا بھی بہت اہم ہے ، سیاحت کے لیے نئے علاقوں کو اس وقت تک نہ کھولا جائے جب تک اس حوالے سے قوانین تیار نہیں ہوجاتے کہ علاقے میں کس چیز کی اجازت دینی ہے اور کس سے روکنا ہے ، پاکستان کے قیام سے اب تک آبادی میں 3 سے 4 گنا اضافہ ہوا ہے ، ہم ان علاقوں میں جاکر انہیں تباہ کررہے ہیں جنہیں ہمیں بچانا چاہیے ،نیشنل پارکس کو محفوظ رکھنے سے متعلق ہدایات جاری کریں گے ، ہم نے جنگلی حیات کو بھی بچانا ہے ، مقامی افراد کو ان نیشنل پارکس سے روزگار بھی فراہم کرنا ہے جس سے ان کی زندگیاں بہتر ہوجائیں گی،چترال میں مارخور کو محفوظ کیا ہے ورنہ وہ ختم ہوجاتے ،10 ارب درخت اور ان نیشنل پارکس کا منصوبہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہت بڑا کردار ادا کرے گا۔ جمعرات کو یہاں ماحولیاتی کے اجرا کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نیشنل پارک ڈیکلیئر کردیتے ہیں تاہم اس میں درخت بھی کٹ رہے ہوتے ہیں جانور بھی جارہے ہوتے ہیں، کسی کو سمجھ ہی نہیں ہے کہ نیشنل پارک کو کیسے محفوظ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ٹورزم کو سمجھنا بھی بہت اہم ہے ، ہم نے سیاحت کے لیے جو علاقے کھولے ہیں وہ صرف اس لیے بچے ہوئے ہیں کیونکہ وہاں پر سڑکیں نہیں ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ سیاحت کے لیے نئے علاقوں کو اس وقت تک نہ کھولا جائے جب تک اس حوالے سے قوانین تیار نہیں ہوجاتے کہ علاقے میں کس چیز کی اجازت دینی ہے اور کس سے روکنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کئی ایسے علاقے دیکھے ہیں جہاں گاڑیوں کو جانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے وہاں صرف لوگوں کو گھوڑوں پر یا پیدل جانا چاہیے ، گاڑیاں چلیں گی تو وہ علاقے تباہ ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے گلیات اور مری کو تباہ ہوتے دیکھا، مری میں گھر بنانے سے متعلق قوانین موجود تھے ، وہاں اب پانی کی قلت اور دیگر مسائل موجود ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ایکوٹورزم اب سامنے آرہی ہے کہ جو بھی علاقے اب سیاحت کے لیے کھولے جارہے ہیں وہ ان کے ماحول کو دیکھ کر کھولے جارہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں میں حیاتیاتی تنوع (biodiverisity) موجود ہے ، وہاں مختلف طرح کے پودے موجود ہیں اور ہم نے پارک بنا کر بچایا ہوا تاہم مجھے ڈر ہے کہ خیبرپختونخوا میں بغیر منصوبہ بندی کے ترقی ہورہی ہے جس سے اسے نقصان پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے اس ملک کو نعمتیں دی ہیں اور پچھلے 70 سالوں میں اس ملک میں کیا ہم نے ان نعمتوں کی قدر نہیں کی، وزیراعظم نے کہا کہ چترال میں مارخور کو محفوظ کیا ہے ورنہ وہ ختم ہوجاتے ، اب ان کے شکار کی محدود اجازت دی جاتی ہے اور شکاری پیسے ادا کرتا ہے جبکہ مقامی لوگ ہی مارخور کو بچارہے ہیں اور ان کی تعداد پہلے سے زیادہ ہوگئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ برفانی چیتے کے تحفظ کے لیے بھی ہمیں منصوبہ بندی کرنی پڑے گی، اس طرح کے بہت سے جانور جنہیں ہم بچاسکتے ہیں اور وہ اس وقت بچیں گے جب مقامی لوگ ہمارے ساتھ انتظامیہ میں شامل ہوں گے اور ان علاقوں کو بچانے میں ان کی دلچسپی بھی ہوگی۔وزیر اعظم نے خصوصی طور پر منعقدہ تقریب میں ان ترقیاتی منصوبوں کا افتتاحی کیا، اس موقع پر وزار اور مشیر بھی موجود تھے ۔وزیر اعظم نے جن منصوبوں کا افتتاح کیا ان میں اسلام آباد میں کورنگ ایکسپریس وے شامل ہیں جبکہ دیگر منصوبوں کا بھی افتتاح کردیا گیا۔ڈیویلپمنٹ اور انفرااسٹرکچر کے ان منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعظم کو تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں