میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اوباما دور میں امریکیوں کو نشانا بنانا شروع کیا،طالبان کا انکشاف

اوباما دور میں امریکیوں کو نشانا بنانا شروع کیا،طالبان کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

افغان طالبان تحریک نے امریکی اخبار کی رپورٹ کے حوالے سے دھماکا خیز انکشاف کیا ہے ۔ اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس بات کا علم تھا کہ روس نے طالبان تحریک کو مالی رقوم ادا کیں تا کہ وہ امریکی فوجیوں کو نشانا بنا کر انہیں ہلاک کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان تحریک کے سابق ترجمان ملا منان نیاز (یہ ملا عمر کے دور میں تحریک کے سرکاری ترجمان تھے)نے کہاکہ روس کی جانب سے معاوضوں کا سلسلہ 2014 سے یعنی ٹرمپ کے صدر بننے سے دو برس قبل سابق صدر بارک اوباما کے دور سے شروع ہو گیا تھا۔انگریزی اخبارکو دیے گئے بیان میں ملا منان نیاز نے بتایا کہ روسی انٹیلی جنس نے افغانستان میں امریکی افواج اور داعش پر حملے کرنے کے لیے طالبان تحریک کو مالی رقوم کی ادائیگی 2014 سے شروع کی تھی اور یہ سلسلہ اب تک چل رہا ہے ۔ افغان طالبان کے لیے روسی امداد کے حوالے سے امریکی انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ گذشتہ چند روز کے دوران امریکی قومی سلامتی کے تمام اداروں میں گردش میں رہی۔ اس رپورٹ کو پڑھنے والے تین افراد نے بتایا کہ رپورٹ میں کئی برس کا جائزہ لیا گیا ہے جن کے دوران روس نے افغان طالبان کو مختلف نوعیت کی امداد پیش کی۔ اس میں مالی معاونت بھی شامل ہے ۔امریکی ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے صدر ٹرمپ کے خلاف ڈیموکریٹس کے حرکت میں آنے پر کڑی تنقید کی ہے ۔ اپنے ٹوئٹر اکانٹ پر روبیو نے کہا کہ یہ کھلا تضاد ہے کہ اب جو لوگ نیویارک ٹائمز کی حالیہ رپورٹ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں، ان میں سے کئی لوگوں نے اس بات کے واضح ثبوتوں کی مخالفت کی تھی یا ان کی اہمیت کم کرنے کی کوشش کی تھی کہ قاسم سلیمانی امریکی افواج کو نشانا بنانے یا قتل کرنے کے حوالے سے بھرپور ریکارڈ رکھتا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں