میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سانحہ بہاولپور کے متاثرین کیلئے خوشخبری‘ امریکی این جی اوز جھلسے ہوئے لوگوں کو جلد کا عطیہ دیگی

سانحہ بہاولپور کے متاثرین کیلئے خوشخبری‘ امریکی این جی اوز جھلسے ہوئے لوگوں کو جلد کا عطیہ دیگی

ویب ڈیسک
پیر, ۳ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

110 مربع سینٹی میٹر جلد کاٹکڑا امریکا سے لاہور پہنچے گا جہاں سے اسے ملتان ، بہاولپور اور لاہور کے مختلف ہسپتالوں کو بھیجاجائے گا
16 شدید ضرورت مند مریضوں کاانتخاب، عطیات ملتے ہی مریضوں کے جلد کی پیوندکاری کاعمل شروع کردیاجائے گا
شہلا حیات نقوی
سانحہ بہاولپور کے متاثرین کیلئے خوشخبری یہ ہے کہ امریکا کی ایک غیر سرکاری فلاحی تنظیم’’کمیونٹی ٹشو سروس‘‘ نے بہاولپور کے علاقے احمد پور شرقیہ کے گائوں میں جھلس کر شدید زخمی ہونے والے لوگوں کو انسانی کھالوں کا عطیہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔امریکی این جی او کی جانب سے انسانی کھالوں کے اس عطیے سے اس سانحہ میں شدید جھلس جانے والے کم وبیش 16 مریضوں کو فائدہ پہنچے گا۔تاہم این جی او کے کرتادھرتائوں کا کہنا ہے کہ وہ انسانی کھالوں کے مزید عطیات جمع کرنے اور انھیں پاکستان بھیجنے کی کوشش کرے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ متاثرہ افراد اپنی اصلی حالت پر بحال ہوسکیں۔
اطلاعات کے مطابق شکاگو میں قائم امریکا کی غیر سرکاری فلاحی تنظیم’’کمیونٹی ٹشو سروس‘‘ نے شکاگو سے پاکستانی قونصلیٹ کے ذریعے حکومت پنجاب سے رابطہ قائم کیاہے اور انسانی جلد کے عطیات دینے کی پیشکش کی ہے جس کے بعد مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج شدید جھلسے ہوئے ایسے مریضوں کی شناخت کرلی گئی ہے جن کی زندگی اب خطرے سے باہر ہے۔اطلاعات کے مطابق شکاگو میں قائم ’’کمیونٹی ٹشو سروس‘‘ نے حکومت پنجاب کو ایک خط لکھاہے جس میں حکومت پنجاب سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ انسانی جلد کے یہ عطیات فوری طورپر وصول کرنے کیلئے لاہور اور متعلقہ اضلاع کے متعلقہ افراد کی تفصیلات اس تنظیم کو روانہ کریں تاکہ یہ عطیات ان کے حوالے کیے جاسکیں۔خط میں یہ بھی کہاگیاہے کہ چونکہ انسانی جلد کے یہ عطیات ’’ڈرائی آئس ‘‘ میں بھیجے جائیں گے اس لیے حکومت اس پر کسٹمز ڈیوٹی اور اس طرح کی دوسری پابندیاں ختم کرنے کا فوری انتظام کرے تاکہ یہ انسانی جلد ضرورت مندوں تک جلد پہنچ سکیں اور سرکاری فائلوں اور اعتراضات میں پھنس کر ضائع نہ ہوجائیں۔
بہاولپور کے متاثرین کو کھالوں کاعطیہ دینے کی پیشکش کرنے والی یہ امریکی فلاحی تنظیم دنیا میں انسانی کھالوں کے عطیات فراہم کرنے والی سب سے بڑی تنظیم ہے اور یہ ہر سال دنیا بھر میں آگ سے جھلسے ہوئے لوگوں کو ان کی اصل حالت پر لانے یعنی انھیں زندگی لوٹانے میں مدد دینے کیلئے کم وبیش 4لاکھ 20 ہزار افراد کو انسانی کھال کے عطیات فراہم کرتی ہے۔یہ تنظیم انسانی کھالوں کے علاوہ حادثات کے شکار انسانوں میں پیوندکاری کے لیے انسانی ہڈیاں، اور ہر طرح کے ٹشوز بھی فراہم کرتی ہے۔
جناح ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سہیل ثقلین کاکہنا ہے کہ تنظیم سے کھالوں کے عطیات موصول ہوتے ہی انھیں ضرورت مند مریضوں تک فوری پہنچانے کے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق یہ عطیات بکس میں پیک حالت میں جناح ہسپتال ،ملتان کے برنس سینٹر اور وکٹوریہ ہسپتال میں پہنچائے جائیں گے۔ جناح ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سہیل ثقلین کاکہنا ہے کہ فی الوقت جناح ہسپتال میںجھلسے ہوئے 17 مریض زیر علاج ہیں جن میں 5 کی حالت نازک ہے کیونکہ ان کے جسم کا70 فیصد حصہ جھلس چکاہے۔
جھلسے ہوئے مریضوں کے علاج اور جلد کی پیوندکاری کے ماہر ڈاکٹر فرحان گوہرکا کہناہے کہ انسانی ٹشوز کو جدید طریقوں سے مصنوعی طورپرتیار کیاجاتاہے اور پاکستان میں یہ ٹیکنالوجی دستیاب نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ پاکستان میں دستیاب ٹیکنالوجی سے بہت زیادہ جدید ٹیکنالوجی ہے۔اس ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا بھر میں جھلسے ہوئے لوگوں کوعلاج معالجے کی زیادہ بہتر سہولت فراہم کرنا ممکن ہوگیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ بہت زیادہ جھلسے ہوئے مریضوں کے علاج کے لیے اسی ٹیکنالوجی کے استعمال کو ترجیح دی جاتی ہے۔
ادھر جناح ہسپتال میں داخل جھلسے ہوئے مریضوںکے علاج معالجے کی صورتحال اور مریضوں کی حالت میں آنے والی بہتری اور ان کی ضروریات کاجائزہ لینے کے لیے گزشتہ روز ڈاکٹروں اور ہسپتال انتظامیہ کا ایک اجلاس ہوا جس میں صورت حال کاتفصیلی جائزہ لیا گیا، اطلاعات کے مطابق جھلسے ہوئے مریضوں اور ان کے ورثا کی نفسیاتی بحالی اور ان کو اس صدمے سے نکالنے کے لیے جناح برن سینٹر کے کلینیکل نفسیات دانوں کی ایک ٹیم اور سوشل ویلفیئر کی ایک ٹیم بھی جناح ہسپتال کے برنس وارڈ میں مسلسل موجود ہے اور اپنا کام کررہی ہے۔
محکمہ صحت پنجاب کے ایک ترجمان کاکہنا ہے کہ فی الوقت مختلف ہسپتالوں میں جھلسے ہوئے 69 مریض اس وقت مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں ان میں سے28 وکٹوریہ ہسپتال، 24 نشتر ہسپتال ، اور17 جناح ہسپتال کے برنس وارڈز میں داخل ہیں۔ ان مریضوں میں سے جلد کی پیوندکاری کے لیے 16 شدید ضرورت مند مریضوں کاانتخاب کرلیاگیاہے اور عطیات موصول ہوتے ہی ان مریضوں کی جلد کی پیوندکاری کاعمل شروع کردیاجائے گا۔
علامہ اقبال میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر راشد ضیا نے بتایا کہ 110 مربع سینٹی میٹر کاجلد کاٹکڑا امریکا سے لاہور پہنچے گا جہاں سے اسے ملتان ، بہاولپور اور لاہور کے مختلف ہسپتالوں کو بھیج دیاجائے گا انھوں نے کہا کہ یہ جھلسے ہوئے مریضوں کی زندگی بچانے کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے اور یہ پیوندکاری 50 فیصد سے زیادہ جھلسے ہوئے مریضوں میں کی جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں