رجسٹرار جمشید ٹاؤن میں لینڈ مافیا کا سرکاری کارندہ سرگرم
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) بلدیہ عظمیٰ کراچی ‘ رجسٹرار جمشید ٹاؤن آفس کا بااثر کلرک ظہور محمد ’30 سال سے خود ساختہ لینڈ سروئیر و علاقائی ڈان بن بیٹھا ‘ مئیر ‘ ایڈمنسٹریٹر و ناظم کراچی ‘ سب نے موصوف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے جبکہ تحقیقاتی ادارے بھی گم ہیں ‘ سپریم و ھائی کورٹ سمیت محکمہ جاتی بائی لاز کھڈے لائن ‘ پی سی ایچ ایس سوسائٹی ‘ محمود آباد ‘ اعظم ٹاؤن ‘ کی حدود میں خرید و فروخت موصوف کی اجازت و شمولیت کے بناء ممکن نہیں ‘ محمود آباد گیٹ پر قائم ‘ نجی سٹی اسٹیٹ غیرقانونی طور پر محکمہ لینڈ جمشید ڈویڑن کے دفتر میں تبدیل گورکھ دھندوں کا بادشاہ و بازیگر بے خوف تمام سرکاری ریکارڈ و امور موصوف کی اسٹیٹ ایجنسی والے دفتر میں طے کئے جاتے ہیں ‘ سبکو سب خبر مگر تعلقات کا دعویٰ ‘ اوپر تلک بلکہ بہت اوپر تک ‘ حساس اداروں سے تعلقات کا بھی ڈھول پیٹا جاتا ہے موصوف کی بناء اجازت ‘ ڈائریکٹر ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ ‘ لیز ‘ موٹیشن ‘ این او سی جاری کرنے کے مجاز نہیں ‘ سوسائٹی میں کوئی رجسٹری ‘ 10 لاکھ سے نیچے نہیں ظہور محمد کا یہ سفر کہاں سے شروع ہوا کہاں تک انھیں لے آیا کئی دیگر اسٹوریاں اور ہوشرباء انکشافات جرات انوسٹیگیشن سیل جلد شائع کریگا مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر و ڈپٹی مئیر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔