میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
میٹرک بورڈ امتحانات، افسران اور مافیا کی ملی بھگت سے نقل مافیا نے پنجے گاڑ دیے

میٹرک بورڈ امتحانات، افسران اور مافیا کی ملی بھگت سے نقل مافیا نے پنجے گاڑ دیے

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

( رپورٹ/ ڈاکٹر فہیم دانش) میٹرک بورڈ کراچی کے تحت سالانہ امتحانات برائے 2022 کے حالیہ ہونے والے امتحانات میں نقل مافیا نے پنجے گاڑھ دیے، 120 گز کے رہائشی علاقوں میں قائم اسکولوں میں من پسند مراکز ‘ مراکز کی تبدیلی’ بلیک لسٹڈڈ اسکولوں کو مراکز بنوانے اور نان سیکنڈری ایلیمنٹری اسکولوں کو خلاف قانون امتحانی مراکز قائم کردیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق میٹرک بورڈ کراچی میں بدعنوان افسران اور مافیا کی ملی بھگت سے لاکھوں روپے کی کرپشن سامنے آئی ہے 120 گز کے اسکولوں کو امتحانی مراکز میں نقل کی غرض سے ساٹھ ہزارروپے سے ایک لاکھ بیس ہزار روپے کے عوض امتحانی مراکز قائم کیے جانے اور مراکز کی تبدیلی کیلئے بیس سے تیس ہزار روپے حاصل کیے جانے کا انکشاف ہواہے، جبکہ بعض مراکز سے ان کے متعلقہ اسکولوں میں امتحانی جوابات کی کاپیاں لے جاکر بھروائی گئی ہیں لانڈھی ٹاؤن میں AK اسلامک اسکول اور AK گرامر اسکول جو کہ ایک ہی مالک کے ہیں دونوں امتحانی مراکز بنا کر آپس میں متبادل کردیا، اس اسکول میں قاری عبدالکریم نے بورڈ کی مقررہ ٹیم کے اراکین کو دھکے دی کر نکال دیا اور بورڈ کا جاری کردہ لیٹر بھی پھاڑ دیا گیا، اسی طرح رشیدہ آباد میں قائم ایک ایلیمنٹری جی بی ایس ایس جو کہ لوئر سیکینڈری ہے جس کو امتحانی مرکز نہیں بنایا جاسکتا لیکن بھاری رقم کے عوض بنایا گیا، اس اسکول کو کئی سال پہلے ہی کینسل کیا جاچکا ہے، مزکورہ اسکول میں چھ کمروں میں بارہ اسکولوں کے 567 بچوں کا امتحانی مرکز بنایا گیا ہے، مزکورہ اسکول کا ہیڈ ماسٹر بشارت پیسے لیکر امتحان دلواتا ہے اور جعل سازی میں ماہر ہے اور بھاری رقم کے ذریعے اس نے یہ مرکز قائم کرویا، اسی طرح انسرہ کالونی میں نادیہ میموریل سیکنڈری اسکول لانڈھی ٹاؤن میں ایف شاہ سیکنڈری اسکول شاہ سیکنڈری اسکول GBSSنمبر 5 لانڈھی ٹاؤن بابر مارکیٹ جبکہ علامہ اقبال ویژن جس کو سابق چیئرمین بورڈ سعید الدین نے بلیک لسٹ کیا تھا ان جیسے بے شمار اسکولوں کو پیسے لیکر مرکز بنایا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں