میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عمران خان کا متنازع بیان ، سینیٹ میں حکومتی اوراپوزیشن ارکان میں تکرار

عمران خان کا متنازع بیان ، سینیٹ میں حکومتی اوراپوزیشن ارکان میں تکرار

ویب ڈیسک
جمعه, ۳ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

سینٹ میں حکومتی اراکین نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے متنازع بیان پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ سابق سلیکٹڈ وزیراعظم کا بیان غداری کے مترادف ہے ،سلیکٹڈ ، نالائق ، نااہل وزیراعظم دوبارہ وزارت عظمی کے منصب پر آنے کیلئے پاگل ہوچکا ہے اورمودی کی زبان استعمال کررہاہے ،پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، آئین کے تحت اعلیٰ عدلیہ اور مسلح افواج کے خلاف بات کرنا نااہلی تک پہنچا سکتی ہے،عمران خان اپنا بیان واپس لیں ، اداورں کو بھی عمران خان کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہاہے کہ عمران خان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے،علاج انکو کرانے کی ضرورت ہے جو آٹھ ہفتے کا کہہ کر گئے تھے۔سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ عمران خان نے جو بات کی اس سے پورے ملک میں بے چینی پھیلی ہے،سابق وزیراعظم کے منہ سے اس طرح کی بات سازش کا حصہ ہے،یہ پاکستان کی سالمیت کا مسئلہ ہے،ہم نے اس مسئلے پر تحریک التوا جمع کروا دی،ایوان کی کاروائی روک کر ایوان میں بحث کروائی جائے۔اپوزیشن لیڈر سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ عمران خان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے ،قیادت دور تک اور آئندہ آ ہونیوالے حالات دیکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں ملک بڑے بڑے خطرات سے دوچار ہوا ،ہمیں اپنی ماضی سے سیکھنا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ ایک اکثریت کو ایک سائفر کے آنے بعد اقلیت میں تبدیل کر دیا گیا عوام کے مینڈیٹ کیساتھ کھلواڑ کیا گیا ،یہ بھی عمران خان کا بیان ہے کہ پاک فوج انکی جان سے زیادہ ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی سلامتی کیلئے مضبوط افواج اور ادارے ضروری ہے ،اگر معیشت مضبوط ہوگی تو ادارے اور فوج مضبوط ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ کی خوشنودی میں یہ آخری حد تک جانے کو تیار ہے ،اسرائیل کیساتھ روابط بڑھاے جا رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کیساتھ دوستی کی پینگیں بڑھائی جا رہی ہے ،اگر خدانخواستہ نیوکلئیر ملک دیوالیہ ہوتا ہے تو ذمہ دار کون ہے ،ملک کا دفاع مضبوط کرتا ہے تو اسکی کنجی معیشت اور آزاد خارجہ پالیسی سے جڑی ہے۔انہوںنے کہاکہ سری لنکا کو دیکھیں پاکستان ایک نیوکلیئر اسٹیٹ ہے ،کیا اگر دیوالیہ ہوئے تو ہمارے ایٹمی اثاثے متاثر ہونگے یا نہیں،یہ حکومت ملک کا دیوالیہ کر کے گئے تھے ،ہم نے دو سال میں ملک کی معیشت کو بہتر کیا ۔ انہوںنے کہاکہ جو کہتے ہیں کھانے کو زہر نہیں ہے وہ پوری دنیا میں گھوم رہے ہیں ،یہاں سمجھ نہیں آتی کہ وزیر خزانہ ایک کون ہے،دوسرا کون ہے ؟وزیراعظم ایک کون ہے،دوسرا کون ہے ؟۔ انہوںنے کہاکہ آٹا مہنگا کرتے ہیں کہتے ہیں کپڑے بیچ دیں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں