میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
متحدہ پاکستان میں متحدہ لندن کے حامی سر اٹھانے لگے

متحدہ پاکستان میں متحدہ لندن کے حامی سر اٹھانے لگے

ویب ڈیسک
بدھ, ۳ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ: ہارون صدیقی) متحدہ پاکستان میں متحدہ لندن کے حامی سر اٹھانے لگے عظیم احمد طارق کی برسی کے موقع پر غدار الطاف کے خلاف مصطفی کمال کے بیان پر اسٹیج پر خالد مقبول کے برابر بیٹھے بزرگ کارکن کے اعتراض پر انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد متحدہ پاکستان میں ضم ہونے والے کارکنوں نے تشدد کا نشانہ بنایا متحدہ پاکستان کے بعض کارکنوں نے الزام لگایا ہے کہ مصطفی کمال اور انیس احمد قائم خانی نے متحدہ پاکستان کو یرغمال بنالیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ پاکستان میں متحدہ لندن کے حامی سر اٹھانے لگے ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ یکم مئی کو بہادر آباد مرکز میں منعقد عظیم احمد طارق کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جب مصطفی کمال نے عظیم احمد طارق اور عمران فاروق کا قاتل الطاف حسین کو ٹھہرایا تو اسٹیج پر خالد مقبول صدیقی کے برابر میں بیٹھے گلبرگ سیکٹر کے ایک بزرگ کارکن نے اس پر اعتراض کیا اس دوران مصطفی کمال اپنی تقریر جاری رکھے ہوئے تھے اور انہوں نے بزرگ کارکن کے اعتراض کو نظر انداز کرنا چاہا تو بزرگ کارکن کھڑے ہوگئے اور انہوں نے مصطفی کمال کے الزامات پر ان سے سوال کرنا شروع کئے جس پر مصطفی کمال نے جلدی اپنی تقریر ختم کی اور مائیک خالد مقبول صدیقی کو دیا ابھی خالد مقبول صدیقی اپنا خطاب شروع کرنے ہی والے تھے کہ پی ایس پی سے متحدہ پاکستان میں ضم ہونے والے ایک درجن سے زائد کارکنان اسٹیج پر آئے اور انہوں نے اسٹیج پر موجود بزرگ کارکن کو بالوں سے پکڑکر کھینچ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں بدترین تشدد کرتے ہوئے جلسہ کے مقام سے باہر لے گئے اس ساری صورتحال کی ویڈیو عظیم احمد طاق کی برسی مں موجود متحدہ پاکستان کے کارکنوں نے بنائی اور اس کو سوشل میڈیا پر وائرل کردیا اس ساری صورتحال کے بعد متحدہ پاکستان کے کارکنوں میں سخت اشتعال پھیل گیا اور اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے برسی کی تقریب میں آئے ہوئے متعدد کارکنان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا خطاب سنے بغیر ہی وہاں سے اٹھ کر چلے گئے اس موقع پر متحدہ پاکستان کے کارکنان نے الزام لگایا کہ متحدہ پاکستان کو مصطفی کمال اور انیس احمد قائم خانی نے یرغمال بنالیا ہے سوشل میڈیا پر متحدہ پاکستان کے کارکنوں نے اس سارے واقعہ کی بھرپور مذمت کی ذریعے کا کہنا ہے کہ سارا واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے باوجود متحدہ پاکستان کی قیادت نے اس پر اپنا کوئی لائحہ عمل نہیں دیا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ بزرگ کارکن سے باقاعدہ طورپر معافی نامہ لکھوایا گیا جس کے بعد سے مذکورہ بزرگ کارکن غائب ہیں سوشل میڈیا پر متحدہ پاکستان کے بعض کارکنان ایک الگ دعوے کررہے ہیں سوشل میڈیا پر کہا جارہا ہے کہ بزرگ کارکن نے خواتین سے بدتمیزی کی جس پر انہیں برسی کے اجتماع سے بھگایا گیا جبکہ یہ الزام بھی لگایا جارہا ہے کہ بزرگ کارکن کو متحدہ رہنما کی جیب کاٹتے ہوئے پکڑا گیا جس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ذریعے کا کہنا ہے کہ اس ساری صورتحال کے بعد متحدہ پاکستان اور پی ایس پی سے متحدہ میں ضم ہونے والے کارکنوں میں بھی کشیدگی پائی جارہی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں