میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
این اے 249 میں تحریک انصاف کی شکست ، رہنمائوں کے قیادت پر سنگین سوالات

این اے 249 میں تحریک انصاف کی شکست ، رہنمائوں کے قیادت پر سنگین سوالات

ویب ڈیسک
پیر, ۳ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

این اے 249 میں تحریک انصاف کی شکست کے بعد رہنمائوں نے قیادت کے فیصلے پر سنگین سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ رکن قومی اسمبلی اسلم خان کے بعد بلدیہ ٹائون سے پی ایس 116 سے منتخب رکن سندھ اسمبلی شہزاد اعوان نے وزیر اعظم ۔گورنر سندھ اور چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی کو خط لکھ دیا جس میں انہوں اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے شہزاد اعوان نے سب سے پہلے تحریک انصاف کے امیدوار امجد آفریدی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا کہ یہ امیدوار بہت کمزور ہے یہ یوسی اور سندھ اسمبلی کی نشست پر ہار چکا ہے پارٹی کو نقصان ہوگا شہزاد نے خط میں لکھا ہے کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ یہ امیدوار مناسب نہیں میرے خدشات سچ ثابت ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب کے کہنے پر ہم نے ان کی انتخابی مہم چلائی لیکن مجھ سمیت تمام لوگ بہتر انداز سے مہم نہیں چلا سکیمیں وزیر اعظم کے حکم پر انتخابی مہم چلائی لیکن میرے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی جارہی ہے کے میری وجہ سے ہارے ہے این اے 249میں شکست کی وجہ جانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جاے سینئر ممبر پر مشتمل کمیٹی تعین کریں کے شکست کے عوامل کیا ہے مجھ سمیت جن افراد پر جو فرائض سونپے گئے وہ ناکام رہے فرائض کی غفلت کے باعث ووٹرز کو نکال نہیں سکے خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ بلدیہ ٹائون میں حکمت عملی کا فقدان تھا اور غلط فیصلوں کی وجہ سے عبرت ناک شکست ہوئی اس میں جس کی کوتاہی ہو ان کے خلاف کاروائی کی جائے ہماری جماعت کا مقامی ڈھانجہ مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے مستقبل میں اچھے نتائج کے لئے اس تمام صورتحال کا نوٹس لیا جائے شہزاد اعوان نے کہا ہے کہ مجھے دھمکیاں مل رہی ہے قیادت اس کا نوٹس لے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں