میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں زکوٰة فنڈز میں مبینہ میگا کرپشن

سندھ میں زکوٰة فنڈز میں مبینہ میگا کرپشن

ویب ڈیسک
پیر, ۳ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ میں زکواة کے فنڈز میں مبینہ میگا کرپشن، سیاسی سفارش پر محکمہ زکواة سندھ کے ذریعے مستحقین کی بائیو میٹرک تصدیق کا عمل رکوا دیا گیا۔ صوبائی وزیرسہیل سیال نے تردید کردی، کہاکہ بغیر ثبوت کسی پر الزام نہ لگائے جائیں، کسی کی بھی سفارش پر زکو اة تقسیم نہیں کررہے۔سندھ میں زکواة کے فنڈز میں بھی مبینہ کرپشن سامنے آگئی، ذرائع کے مطابق طاقتورمافیا نے مستحقین کی بائیو میٹرک تصدیق کا عمل رکوا دیا۔سندھ میں ایک لاکھ مستحقین زکواة گزارہ الائونس کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔ وزیراعلی مرادعلی شاہ نے بائیو میٹرک تصدیق کے لئے پچاس لاکھ روپے کی خصوصی گرانٹ جاری کردی تھی۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے بااثر رہنمائوں کی مداخلت پر مستحقین زکو اةکی بائیو میٹرک تصدیق کا عمل ایک سال سے روکا ہوا ہے۔مستحقین کی بائیومیٹرک تصدیق ہوجاتی تو جعلسازی زکو الائونس وصول کرنے والے پکڑے جاتے۔صوبائی وزیرسہیل سیال نے الزامات کی تردیدکردی۔ کہا کہ بغیر ثبوت کسی پر الزامات نہ لگائے جائیں کسی کی بھی سفارش پر زکواة تقسیم نہیں کر رہے۔انہوں نے کہاکہ نجی بینک سے معاہدہ ہوا ہے، مستحقین کو بائیومیٹرک کارڈ ملے گا۔ مستحقین براہ راست رقم لے سکیں گے، تھرڈپارٹی کی مداخلت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ مستحقین زکواة کو سالانہ 14 ہزار روپے گزارہ الائونس کی مد میں دئیے جاتے ہیں۔سندھ میں ایک سال سے مستحقین زکواة کو گزارہ الائونس کی مد میں فنڈز کا اجرا نہیں ہوا۔رواں مالی سال میں محکمہ زکواة کے پاس مستحقین کے ایک ارب روپے کے فنڈز موجود ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں