میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایف آئی اے،نیب افسران کا بشیر میمن کیخلاف انکوائری سے انکار

ایف آئی اے،نیب افسران کا بشیر میمن کیخلاف انکوائری سے انکار

ویب ڈیسک
پیر, ۳ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) حکومت نے مشکلات کیا بڑھائیں پیٹی بھائی سہارا دینے آ گئے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کیخلاف انکوائری سے صاف انکار کر دیا اسلام آباد پولیس اور نیب کے متعدد افسران بھی ان کی حمایت میں حکومت سے تکرار کے لیے تیار ہو گئے وفاقی حکومت کا بشیر میمن کیخلاف کارروائیوں کو یقینی بنانے کے لیے ایف بی آر کو متحرک کرنے کا فیصلہ ایف آئی اے اور نیب میں ان کیخلاف کسی قسم کی انکوائری کا آغاز نہ ہو سکا۔ذرائع کے مطابق 36سال پولیس میں ملازمت کرنے اور اچھی ساکھ کے حامل سابق ڈی جی ایف آئی اے کیخلاف انکوائری میں متعدد با اثر حلقوں نے جبری طور پر کیس بنانے سے صاف انکار کر دیا ہے جس پر وفاقی حکومت نے ہتک عزت کیس کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کو ان کے گذشتہ کئی دہائیوں میں جمع کروائے گئے گوشواروں کی چھان بین کا ٹاسک سونپ دیا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ بشیر میمن کے ماتحت ایف آ ئی اے، اسلام آ باد پولیس اور نیب میں کام کرنے والے افسران کا کہنا ہے کہ وہ ہر گز ایسے افسر کیخلاف کسی سازشی کارروائی سے گریز کرینگے جس کا کردار ان کی ملازمت کے دورانیے میں نہایت صاف وشفاف رہا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر بھی بشیر میمن کے دست راز بتائے جاتے ہیں جبکہ نیب کے متعدد افسران بھی اس بابت کو تسلیم کرتے ہیں بشیر میمن کی تعیناتی کے دورانیے میں مختلف انکوائریوں میں ان کی جانب سے تعاون کیا گیا ہے۔تمام تر امور کو مد نظر رکھتے انکے ماتحت کام کرنے والے افسران نے حکومت کو عدالت سے رجوع کرنے کا مشورہ دیدیا ہے جس پر وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بطور آخری مہرہ آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں