بلدیاتی نتائج میں دھاندلی اور نئی مردم شماری میں جعل سازی قبول نہیں، حافظ نعیم الرحمن
شیئر کریں
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اہل کراچی نے جماعت اسلامی کو جو عوامی مینڈیٹ دیا ہے اس پر شب خون اور نتائج میں تبدیلی و دھاندلی کسی صورت قبول نہیں کریں گے ،ہم نمبر ون پارٹی ہیں ،ہمارے ووٹ بھی سب سے زیادہ ہیںاور نشستیں بھی ،مسئلہ صرف چند یوسیز کا نہیں بلکہ کراچی کے مینڈیٹ اور اہل کراچی کے مستقبل کا مسئلہ ہے الیکشن کمیشن اگر دباؤ میں آیا تو اس سے بھی ہماری آئینی اور قانونی جنگ ہوگی ،سندھ حکومت ،پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی تمام ترسازشوں اور کوششوں کے باوجود بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر الیکشن کمیشن کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں الیکشن کمیشن کی کارکردگی سوالیہ نشان بن رہی ہے ،کراچی منی پاکستان ہے اور یہاں کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج بہت اہمیت کے حامل ہیں اس لیے اُمید ہے کہ7 فروری کی سماعت میں چیف الیکشن کمشنر بھی موجود ہوں گے اور آئین و قانون کی بنیاد پر حق اور انصاف پر مبنی فیصلہ کیاجائے گا ،قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات جن کا اس وقت ملک اور قوم کو کوئی فائدہ نہیں ، ان کے شیڈول کااعلان تو کردیا گیا مگر کراچی میں مختلف امیدواروں کے انتقال کے باعث ملتوی شدہ 11نشستوں پر انتخابی شیڈول کا اعلان نہیں کیا جارہا ہے اور پورا انتخابی عمل تاخیر کا شکار ہورہا ہے۔ نئی مردم شماری میں بھی اگر ماضی کی طرح جعل سازی کی گئی تو ہم اس کو بے نقاب کریں گے ۔ اہل کراچی ہمارے ساتھ ہیں ان کے ساتھ مل کر کراچی کی آبادی ، کراچی کی نمائندگی و سائل اور مینڈیٹ کا دفاع کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کوادارہ نورحق میں بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے جماعت اسلامی کی چھینی گئی 9نشستوں کی الیکشن کمیشن آف پاکستان اسلام آباد میں ہونے والی دوسری سماعت کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جنرل سیکریٹری جماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان،نائب امیر کراچی راجہ عارف سلطان،ڈپٹی سیکریٹریز کراچی یونس بارائی،عبدالرزاق خان، قائم مقام سیکریٹری اطلاعات صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور گھمبیر مسائل کے حل کے لیے مسلسل جدو جہد کر رہی ہے اور واحد جماعت اسلامی ہی عوام کے حقوق کی ایک مضبوط اور توانا آواز ہے اسی لیے 15جنوری کو کراچی کے عوام نے ہمیں بھر پور مینڈیٹ دیا اور جیتنے والی تمام پارٹیوں میں ہمارے ووٹ سب سے زیادہ ہیں، ہماری ایک یوسی کی نشست پر ووٹوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ اس تعداد پر پیپلز پارٹی نے4سیٹیں حاصل کی ہیں۔ہمارے مینڈیٹ کا 25فیصد بھی اسے حاصل نہیں اور حقیقت میں اور اصل نتائج کے اعتبار سے ہم نمبرز کی تعداد میں بھی سب سے آگے ہیں ، 85سیٹوں کے علاوہ کئی نشستیں متنازع ہیں اور 12یوسیز وہ ہیں جو الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہیں جن میں 6کو الیکشن کمیشن نے از خود ٹیک اپ کیا ہے اور باقی 6تو بالکل واضح ہیں کہ ان میں کوئی مسئلہ ہی نہیں بس صرف فارم 11کے مطابق نتائج جاری کرنا ہیں کیونکہ آر اوز نے پریزائڈنگ آفیسرز کے دیے گئے دستخط شدہ فارم 11کے نتائج میں دھاندلی کر کے ہمارے امیدواروں کو ہارا ہوا قرار دے دیا ۔ اس لیے جب آئین و قانون اور حق و انصاف کے مطابق فیصلہ ہو گا تو ہم نمبرز میں بھی پیپلز پارٹی کو شکست دے دیں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت دشمن اور کراچی دشمن پارٹی ہے ، کراچی پورے ملک اور صوبے کو چلاتا ہے ، کراچی دشمنی نہ صرف سندھ دشمنی اور ملک دشمنی بھی ہے ، کراچی کے ساتھ ہر حکومت اور حکمران پارٹی نے ظلم و زیادتی کی ہے ، نوازلیگ کے دور 2017کی مردم شماری میں کراچی کی آدھی آبادی غائب کر دی گئی ، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے اسے نوٹیفائی کیا اور پیپلز پارٹی نے بھی کراچی کی آبادی کم دکھانے پر عملاً کچھ نہیں کیا ۔اب نئی مردم شماری میں بھی جعل سازی کرنے کی کوشش اور منصوبہ بندی کی جارہی ہے تاکہ سابقہ مردم شماری کے اعداد و شمار کو درست ثابت کیا جا سکے ۔