میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف ہر پاکستانی پر جہاد فرض ہے ،مولانا فضل الرحمان

حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف ہر پاکستانی پر جہاد فرض ہے ،مولانا فضل الرحمان

ویب ڈیسک
پیر, ۳ فروری ۲۰۲۰

شیئر کریں

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ موجودہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف ہر پاکستانی پر جہاد فرض ہے ، یہ جہاد مسلح نہیں پاکستان کے قانو ن کے اندر ہونا چاہیے ،2018ء کے انتخابات کو بالکل تسلیم نہیں کرتے ، ان لوگوں کے ہاتھوں میں پاکستان مزید رہا توملک تباہ ہو جائیگا،صرف مدارس نہیں تمام نظام کی اصلاح کی ضرورت ہے، اگر مدارس کو بند کر نے کی کوشش کی گئی تو ہم درختوں کے سائے میں بچوں کو پڑھائیں گے۔ اتوار کو یہاںتحفظ مدارس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ان کے خلاف ہر پاکستانی پرجہاد فرض ہے لیکن جہاد مسلح نہیں بلکہ قانون کے اندر ہوناچاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ ملک کو نا اہل حکمرانوں سے چھٹکارا دلانا ہے ، کامیاب آزادی مارچ پر لوگوں کو مبارکباد دیتا ہو ں اور یہ ہماری جدو جہد ختم نہیں ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ ہم انتخابات کو بالکل تسلیم نہیں کر تے ۔انہوںنے کہاکہ بر آمدات رکی ہوئی ہیں ، 2018ء کے بجٹ میں شرح نمو دو فیصد پرپہنچ چکی ہے اور ہدف 6.5فیصد تھا اور خطرہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں ایک فیصد تک کم ہو جائیگی ۔انہوںنے کہاکہ روپے کو مسلسل گرایا گیا ہے ،میرے ساتھ کچھ سرمایہ کارملے اور انہوںنے کہا وہ کاروبار چھوڑ کر پاکستان سے جارہے ہیں اگر ان لوگوں کے ہاتھوں میں پاکستان مزید رہا توملک تباہ ہو جائیگا ۔انہوںنے کہاکہ تاجر برادری پریشان ہے اور پاکستان کی تاریخ میں انہوںنے حکومتی پالیسیوں کے خلاف مکمل ہڑتال کر کے اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا ۔ انہوںنے کہاکہ جے یو آئی ملک کو بچائیگی ۔ انہوںنے سوال کیا کہ حکومت کے خیال میں مدارس کی اصلاحات کا کیا مطلب ہے ؟ صرف مدارس نہیں تمام نظام کی اصلاح کی ضرورت ہے اگر مدارس کو بند کر نے کی کوشش کی گئی تو ہم درختوں کے سائے میں بچوں کو پڑھائیں گے اور ان کی بات نہیں مانیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ مدارس کی رجسٹریشن کا ایسا فارم بنایا گیا ہے جیسا کہ کسی کو پاکستان کی شہریت دینی ہو ۔انہوںنے کہاکہ ہم مدارس پر دبائو قبول نہیں کرینگے ہر آزمائش کا مقابلہ کرینگے اور اس معاملات کوئی سودہ نہیں کیا جائیگا مدرسے کی اصلاحات کے بجائے ملک کا جوب یڑ ہ غرق ہورہاہے اس کی فکر کی جائے ۔، غربت کی وجہ سے لوگ خود کشیاں کررہے ہیں ،سکول اور کالج میں وہ مضامین لازم نہیں ہیں جن کا مدارس میں متعارف کرنے کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ بہاولپور میں اسلامی یونیورسٹی کے حوالے کر کے حلیہ بگاڑا گیا ہے پشاور میں اسلامیہ کالج پہلے ایک اسلامی ادارہ تھا لیکن وہاں پراب مخلوط تعلیم دی جارہی ہے ، اوکاڑہ میں بھی ایک مدرسہ پرقبضہ کیاگیا۔انہوںنے کہاکہ جتنا قرضہ اس حکومت نے لیا ہے اس کا پاکستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ہے ۔کشمیر کا سودا کیا گیا ہے ، فلسطین کے مسئلے پر مضبوط موقف نہیں اپنایاگیا،ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے سے کر دیاگیا ہے ،چین سے اربوں ڈالر والا منصوبہ امریکہ کے کہنے پر تباہ کیا گیا ہے ،سابقہ قبائلی علاقوں کے عوام کے ساتھ سالانہ ایک سو ارب روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے اس حکومت نے ایک پیسہ بھی وہاں خرچ نہیں کیا ،قبائلی اضلاع میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں ، سابقہ فاٹا والا کا مستقبل تاریک ہے ، صدرٹرمپ کے فلسطین سے متعلق پالیسی کو عرب لیگ کی جانب سے مسترد کر نے کا خیر مقدم کرتا ہوں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں