میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کے کمیشن خور، چیف انجینئروممبر ٹیکنیکل کی 2 نشستیں طارق رفیع کے سپرد

ادارہ ترقیات کے کمیشن خور، چیف انجینئروممبر ٹیکنیکل کی 2 نشستیں طارق رفیع کے سپرد

ویب ڈیسک
بدھ, ۳ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

( رپورٹ/ جوہر مجید شاہ)ادارہ ترقیات میں کراچی بی ای انجینئر یوسف اقبال کی جگہ دو سالہ متنازعہ بی ایس ڈگری یافتہ طارق رفیع ، چیف انجینئر و ممبر ٹیکنکل کے عہدے پر براجمان ہیں ، ذرائع کے مطابق کے ڈی اے کے موجودہ چیف انجینئر و ممبر ٹیکنیکل نے فلپائن کی غیر معروف یونیورسٹی سے دوسالہ بی ایس کی ڈگری حاصل کررکھی ہے جبکہ قوانین کے مطابق ایسی ڈگری بے معنی ہے ، کے ڈی اے ذرائع کے مطابق یوسف اقبال ادارے کے سینئر ترین انجینئر ہونے ساتھ ساتھ بی ای انجینئرنگ اور ماسٹر آف سائنس کی سند کے حامل ہیں ، جنہیں صرف چند یوم کے لیے چیف انجینئر تعینات کیا گیا ، سسٹم کی ایما پر چیف انجینئر کی پوسٹ سے ہٹایا گیا ، واضح رہے کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل بی ایس اور بی ٹیک کی ڈگری کے حامل ٹیکنالوجسٹ کو پروفیشنل انجینئر نہیں مانتی اور کونسل کی سفارش پر سپریم کورٹ فیصلے کو جواز بنا کر صوبائی محکمہ بلدیات کے سابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلدیات نجم شاہ اور سیکریٹری بورڈ ضمیر احمد عباسی نے 15 اور 20 سالہ تجربہ کے حامل سینکڑوں ٹیکنالوجسٹ کو نا صرف عہدوں سے ہٹایا بلکہ خلاف قانون ان کا کیڈر تک تبدیل کیے لیکن سسٹم کے لاڈلے ٹیکنالوسٹ آج بھی پروفیشنل انجینئرنگ کی پوسٹ پر تعینات ہیں ذرائع کے مطابق موصوف اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے بھاری کمیشن کے عوض مخصوص کنٹریکٹر کے حوالے کر رہے ہیں ، ذرائع کے مطابق کے ڈی اے کا چیف انجینئر یا ممبر ٹیکنیکل کے عہدے پر کوئی بھی مامور ہو ، تمام بڑے ترقیاتی منصوبوں کو مینج کرنا اور خصوص کنٹریکٹر کے حوالے کرنا طارق رفیع کی ذمے ہی رہا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں