آٹھ بجے کاروبار بند کرنے کا فیصلہ، ہوٹل ایکشن کمیٹی نے مسترد کردیا
شیئر کریں
توانائی بچت پروگرام کے تحت رات آٹھ بجے کاروبار بند کرنے کے فیصلے کو ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایکشن کمیٹی نے مسترد کرتے ہوئے ہوٹل مالکان نے وزیراعظم ہاؤس کا گھیراو کرنے کی دھمکی دے دی۔اپنے بیان میں صدر ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن محمد فاروق چوہدری نے کہاکہ رات آٹھ بجے کاروبار بند کرنے کا فیصلہ ہوٹل ، ریسٹورنٹ کے تاجروں کا معاشی قتل کے مترادف ہے ، حکومت نے تاجر برادری کی طرف سے دی گئی تجاویز پر غور و فکر نہ کرکے یک طرفہ فیصلہ کیا ہے ، حکومت کے یک طرفہ فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو تجاویز پیش کی تھی کہ ریسٹورنٹ، ہوٹلز بیکرز سمیت دیگر کاروبار کو رات 11 بجے تک اجازت دی جائے ، حکومت نے تاجر برادری کی تجاویز کو خاطر میں نہ لاکر اپنے پاؤں پہ کلہاڑی ماری ہے ، ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان ہے ، اس طرح کے فیصلوں سے معاشی مسائل مزید بڑھیں گے ، ہم توانائی بچت پروگرام میں حکومت کا ساتھ دینے کیلئے پوری طرح سے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں رات11 بجے تک کاروبار کی اجازت دی جائے ہم بجلی کی بجائے جنریٹر استعمال کرنے کیلئے تیار ہیں، ملکی مسائل اور توانائی بچت کیلئے ہم دن میں بھی سولر سمیت دیگر آپشن پر غور کریں گے ، حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر تاجر برادری کی تجاویز پر عمل کرے ۔ ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہاکہ حکومت سے اگر اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو تاجر برادری ملک بھر میں احتجاج کرے گی، حکومتی فیصلے پر پوری تاجر برادری متحد ہے ، اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو وزیراعظم ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے ۔