متنازع ٹوئٹ ،سینیٹر اعظم سواتی کو سی آئی اے سینٹر سے رہا کر دیا گیا
شیئر کریں
متنازع ٹویٹ کیس میں سینیٹر اعظم سواتی کو سی آئی اے سینٹر سے رہا کر دیا گیا۔پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی سب جیل اسلام آباد سے باہر آئے تو اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی اور لیگل ٹیم کے علاوہ کارکنوں کی بڑی تعداد سب جیل کے باہر موجود تھی، کارکنوں کی جانب سے اعظم سواتی کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے ، ان کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔سینیٹر شبلی فراز، سیف اللہ نیازی، ڈاکٹر شہزاد وسیم اور سیمی ایزدی سمیت مقامی قیادت نے اعظم سواتی کا استقبال کیا، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری سب جیل کے باہر تعینات تھی۔سینیٹر اعظم سواتی نے سی آئی اے سینٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، میں وہی کہتا ہوں جو میرا لیڈر کہتا ہے ، رجیم چینج سے متعلق میرے کپتان نے بھی کہا تھا فوج بھی میری ملک بھی میرا ہے ۔سینیٹر نے کہا کہ جن لوگوں نے میرے اوپر ایف آئی آر کی انہوں نے ملک کے ہر ادارے کو ختم کر دیا ہے ، عامر فاروق جسٹس کے فیصلوں پر اپنے کپتان سے ملنے کے بعد بات کروں گا، اس ملک کو بچانے کے لیے ضروری ہے عمران خان کا ساتھ دیں، میں پی ٹی آئی قائدین سے کہتا ہوں جلسے جلوسوں سے نکلیں۔سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ آج کل چند اشخاص کی حکومت ہے ، جو وہ کہتے ہیں بس وہی ہوتا ہے ، ویڈیوز بنانے والے اور بھیجنے والے مجرم ہیں، لوگوں کو بلیک میل کرنے والو تمہاری ماں، بہن، بیٹیاں ہیں، 11 ہزار ارب ہمارے غریب ملک کا لوٹا۔سینیٹراعظم سواتی نے کہا کہ جنہوں نے مجھے گرفتار کیا ان کو پیغام دیتا ہوں، میں نمک نہیں جو پانی میں ڈالو تو گھل جائے ، میں کپتان کا سپاہی ہوں، لاہور جاؤں گا، کپتان سے ملاقات کروں گا، عمران خان ہی وہ لیڈر ہے جو ملک کو اس مشکل سے نکالے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان قائم ہے اور قائم رہے گا۔