سندھ حکومت کھاد کے بحران پر قابو پانے میں ناکام، کاشتکاروں میں بغاوت کا خدشہ
شیئر کریں
سندھ حکومت کھاد کے بحران پر قابو پانے میں ناکام، کھاد بحران کاشتکاروں میں بغاوت اٹھنی لگی،مشیر زراعت کا اجلاس بھی نتائج نہ دے سکا، ٹنڈوباگو شھر میں کاشتکاروں نے ٹرالر روک کر 6 سئو بوریان لے اڑے، ٹرالر ڈرائیور کی مدعیت میں ڈیلرز جئہ پرکاش سمیت دیگر افراد پر مقدمہ درج، پولیس نے ڈیڑھ سئو بوریان برآمد کرالیں، مختلف شہروں میں کاشتکاروں کا احتجاج، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت یوریا کھاد کے بحران پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، سندھ بھر میں کھاد کی بحران کے باعث کاشتکاروں میں بغاوت نے سر اٹھانا شروع کردیا ہے، دو دن قبل بدین کے شہر ٹنڈوباگو میں سینکڑوں لوگوں نے بیچ شہر میں یوریا کھاد لانے والے ٹرالر کو روک کر 6 سئو یوریا کھاد کی بوریاں لوٹ لیں، واقعے کا مقدمہ ٹرالر ڈرائیور کی مدعیت میں ٹنڈوباگو پولیس اسٹیشن پر ڈیلرز جئہ پرکاش و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے، پولیس ذرائع کے مطابق مختلف جگہوں پر چھاپے مار کر ڈیڑھ سئو یوریا کھاد کی بوریان برآمد کرلی ہیں، دوسری جانب کھاد کے بحران کے خلاف سندھ کے سینکڑوں شہروں میں احتجاج کیا گیا جبکہ مختلف علاقوں میں احتجاج میں شدت آ رہی ہے، کچھ دن قبل مشیر زراعت منظور وسان نے محکمہ زراعت کے اجلاس طلب کرکے افسران کو سخت ہدایات دی تھیں کہ یوریا کھاد یقینی بنائی جائے تاہم صوبائی مشیر کا اجلاس بھی کوئی نتائج نہ دے سکا ہے، ذرائع کے مطابق سندھ کے مختلف علاقوں میں ہزاروں یوریا کھاد کے بوریان گھوسٹ ڈیلرز کے ذریعے گوداموں میں چھپا دی گئی ہیں اور 1760 روہے والی بوری 3 ہزار میں فروخت کی جا رہی ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت کے نئے مشیر منظور وسان کے عھدہ سنبھالتے ہی کھاد کے بحران نے ان کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے.