پی ایس پی کا 10 جنوری کو احتجاجی مظاہرے کا اعلان
شیئر کریں
پاک سرزمین پارٹی نے شہر قائد میں ہونے والی مردم شماری کے خلاف احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کردیا ۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کراچی کی صحیح آبادی گننے کو تیار نہیں ہے مگر ہم مردم شماری میں کراچی کی گنتی کو صحیح کرانے کے لئے ہر حد تک جائیں گے ، مردم شماری کے معاملے پر پی ایس پی کوئی سمجھوتہ نہیں کریگی، پہلے اسٹیج پر دس جنوری کو احتجاجی ریلی نکال رہے ہیں، جس کا آغاز دن دو بجے ہوگا۔مصطفی کمال نے کہا کہ ہم نے پہلے الٹی میٹم دیا حکومت کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی، دس جنوری کو پاکستان ہاس سے پریس کلب تک عوامی ریلی نکالیں گے ، ریلی کی شکل میں پریس کلب جائیں گے جو جلسے میں تبدیل ہوگی، گورنر ہاس سے کھڑے ہو کرپاکستانی حکومتوں کو آواز لگائیں گے ، سنا تھا کہ گورنر ہائوس لوگوں کیلئے تفریح کی جگہ بنے گا جو ابھی تک نہیں بنا۔پریس کانفرنس میں مصطفی کمال نے عوام سے اپیل کی کہ عوام دس جنوری کو اس احتجاجی ریلی اور جلسے میں شامل ہوں، پی ایس پی انقلاب لیکر آئے گی، کراچی سے کشمور تک تباہی کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے ۔اپنی پریس کانفرنس میں مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آن ریکارڈ کہہ چکے کراچی کی آبادی تین کروڑ سے زائدہے ، ہمیں پتہ ہیکہ اس شہر میں ٹرانسپورٹ، ہسپتالوں اور سکولزکی کتنی ضرورت ہے ، اس شہر کا میئر رہ چکا ہوں یہاں کا چپہ چپہ جانتا ہوں۔اس موقع پر چیئرمین پی ایس پی نے ایک بار پھر متحدہ پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کے معاملے پر ایم کیو ایم پاکستان کو بھی برابر کا ذمہ دار سمجھتے ہیں، ایم کیو ایم کے پاس طاقت ہے وہ حکومت کو گراسکتی ہے ،مگر یہ آج بھی حکومت کا حصہ ہے ، مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم آج بولے کہ ہم حکومت سے الگ ہورہے ہیں ، جس دن ایم کیوایم حکومت سے باہر آجائے نیب ان کو اندر کردیگی ۔مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ پی ایس پی نے ایک بار بھی نہیں کہا ہم فرشتوں پر تبلیغ کرنے آئے ہیں، ہمارے پاس آنیوالا کارکن ڈرائی کلین ہو تو ان کو تکلیف ہوتی ہے جبکہ یہ سب مذاکرات اپنے لیڈروں کو کلین کرنے کیلئے کررہے ہیں، ایم کیوایم اپنے لیڈران ڈرائی کلین کرارہی ہے کارکنوں کی بات نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جمہوری حکومتوں نے آج تک بلدیاتی نظام نہیں دیا، جب تک پی ٹی آئی حکومت نہیں تھی یہ کہتے تھے کہ بلدیاتی نظام واحد حل ہے ،پی ٹی آئی حکومت اسوقت کوئی ایک کام ٹھیک نہیں کررہی ، وزیر بننے کیلئے آئین کی بات کرتے ہیں مگر آئین پر عمل کرنے کو تیار نہیں۔