میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چین کی دفاعی میدان کے ہر محاذ پر پیش رفت،  جوہری ہتھیاروں میں اضافہ

چین کی دفاعی میدان کے ہر محاذ پر پیش رفت، جوہری ہتھیاروں میں اضافہ

جرات ڈیسک
جمعه, ۲ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

امریکی محکمہ دفاع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ چین کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد 2035 تک موجودہ سطح سے تین گنا بڑھ کر 1500 تک پہنچ جائے گی جو امریکا کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ پینٹا گون کی سالانہ رپورٹ میں چین کوامریکا کیلئے سب سے بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے چین کی جوہری اور روایتی افواج دونوں میں بہتری اور ترقی کی نشاندہی کی ہے۔ امریکی محکمہ دفاع نے اس حوالے سے کہا ہے کہ چین کے آپریشنل جوہری ہتھیاروں کے ذخائر اندازاً 400 سے تجاوزکر چکے ہیں۔ اس رفتار سے ممکنہ طور پر چین 2035 تک تقریبا 1500 وار ہیڈز کا ذخیرہ کر لے گا، تاہم اس کے باوجود یہ تعداد امریکا اور روس کے جوہری ہتھیاروں کے مقابلے میں بہت کم ہو گی کیونکہ ان دونوں ممالک میں سے ہرایک کے پاس اس وقت کئی ہزار جوہری ہتھیارہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین اپنے بیلسٹک میزائلوں کو جدید بنانے کے لیے بھی کام کر رہا ہے، یہ میزائل جوہری ہتھیاروں کو ہدف تک لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، چین نے 2021 کے دوران 135 میزائلوں کے تجربات کیے تھے اور یہ تعداد بھی باقی دنیا کے مجموعی میزائلوں سے کہیں زیادہ ہے، اس کے علاوہ چینی فضائیہ بھی تیزی سے مغربی فضائی افواج کے ہم پلہ ہونے کے لیے پیش رفت کر رہی ہے۔ امریکا کے ایک سینئر دفاعی عہدیدار نے کہا کہ چینی فضائیہ تمام محاذوں پربشمول سامانِ حرب ، آلات اور ہوابازوں کے ساتھ تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ رپورٹ میں چین کی جانب سے حالیہ مہینوں میں جنوبی بحیرہ چین میں کی گئی فوج مشقوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں