میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
متحدہ لندن میں نئی جنگ ،اہم رہنماکی بغاوت

متحدہ لندن میں نئی جنگ ،اہم رہنماکی بغاوت

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: شعیب مختار) متحدہ لندن میں نئی جنگ چھڑ گئی باغی رہنما طارق میر پر پھینکی گئی سیاہی بھی برطانوی فلاحی ادارے’’سن چیریٹی‘‘کی ڈور نہ دلوا سکی جائیدادوں کے تنازع پر بانی متحدہ سے راہیں جدا کرنے والے محمد انور کے قریبی ساتھی نے سوسائٹی آف ان ویل اینڈنیڈی برطانوی خیراتی ادارے پر مکمل طور پر قبضہ کر لیا متحدہ پاکستان کی درخواست پر لندن میں 6جائیدایں ضبط ہونے پربانی متحدہ کی مالی مشکلات مزید بڑھ گئیں۔ذرائع کے مطابق 1997میں بانی متحدہ کی ہدایت پر قائم کیے گئے برطانوی خیراتی ادارے سن چیریٹی جس کے ماتحت کراچی میں سن اکیڈمی نامی اسکول بھی فعال ہے کے تین بورڈ آف ڈائریکٹر ز بتائے جاتے ہیں، جن میں خالد مقبول صدیقی،طارق میر اور عباد الرحمان شامل ہیں۔ بانی متحدہ سے راہیں جدا کرنے کے بعد طارق میر مذکورہ فلاحی ادارے پر مکمل طور پر قابض ہو چکے ہیں اور متحدہ لندن کو ادارے کی کمان واپسی نہ دینے پر زور دے رہے ہیں گزشتہ روز لندن کے علاقے ایج ویئر کے قریب ان کی جانب سے سن چیریٹی کے ماتحت فنڈ ریزنگ کا انعقاد بھی کیا گیا تھا جہاں انہیں متحدہ لندن کے کارکنوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا رہا، چند کارکنان کی جانب سے ان کے چہرے پر سیاہی بھی پھینکی گئی تھی جس سے متحدہ لندن نے مکمل طور پر لا تعلقی اختیار کر لی ہے۔ اس موقع پرمتحدہ لندن کے کارکنان کی جانب سے طارق میر کیخلاف سخت احتجاج کو یقینی بنایا گیا تھا، جبکہ تقریب میں متحدہ لندن کے سابق مرحوم رہنما محمد انور کے اہلخانہ کی جانب سے بھی شرکت کی گئی تھی۔ چند ماہ قبل متحدہ پاکستان کے سینئر رہنما امین الحق کی جانب سے برطانوی عدالت میں خیراتی ادارے کے ماتحت خریدی گئی سات جائیدادوں کے کیس پر عدالتی فیصلہ سامنے آ نے پر متحدہ لندن سخت مالی مسائل کا شکار ہے عدالت کی جانب سے ای بی ویو ہاؤس،ہائی ویو گارڈن فرسٹ ہاؤس،وائٹ چرچ لین فرسٹ ہاؤس، بروک فیلڈ ایونیو ہاؤس،ہائی ویو گارڈن سیکنڈ ہاؤس،وائٹ چرچ لین سیکنڈ ہاؤس،انٹر نیشنل سیکریٹریٹ فرسٹ فلور ا لزیبتھ ہاؤس آفس کو عدالتی کارروائی مکمل ہونے تک متحدہ لندن کی قیادت کو مذکورہ جائیدادوں کی فروخت سے روک دیا گیا ہے، جبکہ خیراتی ادارے کے تحت خریددی گئی رہائشگاہ میں رہنے کی صورت کرایہ اداکرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔اس ضمن میں متحدہ لندن کی خیراتی ادارے سے فنڈریزنگ کی منصوبہ بندی بھی محمد طارق میر کے غیر ضروری طور پر ادارے کی کمان سنبھالنے پر ناکام ہو چکی ہے جس کے حصول سے متعلق پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے، آ ئندہ چند روز میں متحدہ لندن کے کارکنان کی جانب سے باغی رہنما کی رہائشگاہ پر بھی احتجاج کیے جانے کا امکان ہے۔واضح رہے طارق میر کی بانی متحدہ سے دوری کی بنیادی وجہ 2004میں خیراتی ادارے کے تعاون سے خریدی گئی 20لاکھ پاؤنڈکی دو جائیدادیں بتائی جاتی ہیں جن میں لندن کے علاقے ایجویئر اے 221اور185 وہٹ چرچ لین شامل ہیں 2018 کو انہیں رابطہ کمیٹی کی جانب سے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بھی خارج کر دیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں