میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ججز اور عدلیہ کو تنقید سے ڈر نہیں اس سے اصلا ح ہوتی ہے، چیف جسٹس

ججز اور عدلیہ کو تنقید سے ڈر نہیں اس سے اصلا ح ہوتی ہے، چیف جسٹس

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا ہے کہ ہمیں تنقید سے کوئی ڈر نہیں، ہمیں اس نظام کو تبدیل کرنا ہے،عوام کو سستا اور فوری انصاف ملنا چاہیے،اگر سائلین کو سستا اور فوری انصاف نہ ملے تو یہ عمارتیں بے معنی ہیں،ہمیں عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنا ہے، امید رکھتا ہوں ریاست شہریوں کے لیے سستا انصاف کا وعدہ پورا کرے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ عوام کو سستا اور فوری انصاف ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں تنقید سے کوئی گھبراہٹ نہیں ہوتی، تنقید ہم پر اثر انداز نہیں ہو سکتی۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہاکہ وکلا کی لیڈرشپ کو مبارکباد دیتا ہوں، لائرز کمپلیکس کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، وزیر قانون نے ٹھیک کہا کہ عدلیہ کے لیے بہت سارے چیلنجز ہیں، اگر سائلین کو سستا اور فوری انصاف نہ ملے تو یہ عمارتیں بے معنی ہیں۔چیف جسٹس ہائی کور ٹنے کہاکہ ججز اور وکلا کا وجود ہی سائلین کے لیے ہے، کیا ان کا ہم پر اعتماد ہے؟ ستر سال کے نظام کو جادو کی چھڑی سے تبدیل بھی نہیں کر سکتے، ہمارا مقصد سائل کی خدمت کرنا تھا، آرٹیکل 7 میں پتہ چلا کہ ریاست کی تشریح میں عدلیہ کا ذکر نہیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی قائدین بھی سائلین کے اعتماد کو بحال کرنے میں کردار ادا کریں، ہم نے سائلین کے اعتماد کو بحال کرنا ہے یہی ہمارا مقصد ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ تنقید سے ججز کی اصلاح ہوتی ہے، سائلین کا وہی اعتماد بحال کرنا ہے جو ان کا حق ہے، ہمیں عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنا ہے، امید رکھتا ہوں ریاست شہریوں کے لیے سستا انصاف کا وعدہ پورا کرے گی۔چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اصلاحات کے ذریعے انصاف کے نظام کو مضبوط کیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں