ادارہ ترقیات حیدرآباد ، کروڑوں کی خرد برد،سسابق ڈائریکٹر سہیل بابو کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) ادارہ ترقیات حیدرآباد میں کروڑوں روپے کی خرد برد، سندھ حکومت سابق ڈائریکٹر جنرل سہیل خان عرف بابوکے خلاف کارروائی نہ کر سکی، سہیل خان نے ادارے کی گاڑیاں بھی واپس نہ کیں، واسا اور ہائوسنگ کی مد میں کروڑوں روپے کی وصولی کا ریکارڈ ہی غائب، سہیل خان نے ادارے کو معاشی طور پر تباہی کے کنارے پر پہنچا دیا تھا، تفصیلات کے مطابق ادارہ ترقیات حیدرآباد میں کروڑوں روپے کی خرد برد کرنے والے سابق ڈائریکٹر جنرل سہیل خان کے خلاف کارروائی نہ کر سکی ہے، سابق ڈائریکٹر جنرل سہیل خان کی تقرری کے دوران ادارہ ترقیات کے ذیلی شعبہ واسا کو پانی و دیگر مدوں میں جولائی 2021سے مئی 2022تک 69 کروڑ 76 لاکھ 93 ہزار کی رقم وصول ہوئی تھی جس کا ریکارڈ بھی غائب ہے جبکہ ہائوسنگ کی مد میں بھی کروڑوں روپے کی وصولی کی رقم نکال لی گئی تھی، ذرائع کے مطابق سابقہ ڈائریکٹر جنرل نے رقم نکالنے کا تمام کام اپنے قریبی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر اکاؤنٹس واسا وسیم خان کے ذریعے کیا گیا تھا اور وسیم خان کو کراچی سے تبادلہ کروا کے سہیل خان کی خصوصی فرمائش پر ادارہ ترقیات میں مقرر کیا گیا تھا، سابقہ ڈائریکٹر جنرل سہیل خان کے دور میں کروڑوں روپے کی رقم نکالے جانے کے بعد ادارہ ترقیات تاحال معاشی بحران کا شکار ہے اور انتظامی طور پر مفلوج ہوگیا ہے جبکہ سندھ حکومت نے ادارہ ترقیات میں کروڑوں روپے کی میگا کرپشن پر آنکھیں بند کرلی ہیں، شہر کا اہم ادارہ معاشی خسارے کے باعث تباہی کے کنارے پر پہنچ گیا ہے اور ہزاروں ملازمین کئی ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، سابق ڈائریکٹر جنرل سہیل خان کے پاس ابھی تک ادارہ ترقیات کی گاڑیاں موجود ہیں جنہیں تاحال واپس نہیں کروایا گیا۔