صائمہ بلڈرز پر10 کروڑ کے ہرجانے کا دعویٰ
شیئر کریں
صائمہ عربین ولاز کے الاٹیز گیس، پانی اور بجلی کی سہولیات فراہم نہ کرنے، منصوبے میں تاخیراور دیگر مسائل کے خلاف عدالت پہنچ گئے، صائمہ بلڈرز کے خلاف 10 کروڑ روپے کے ہرجانے کا دعویٰ سندھ ہائی کورٹ میں دائر کردیا، آئندہ ہفتے سماعت ہوگی۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کراچی کی رہائشی اسکیم صائمہ عربین ولاز کے سینکڑوں الاٹیز نے گڈاپ ٹائون کی دیہہ جام چکرو، تپو منگھوپیر میں واقع رہائشی اسکیم صائمہ عربین ولاز میں بے تحاشا مسائل پر سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے، پٹیشن میں صائمہ رئیل اسٹیٹ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے ڈائریکٹر ذیشان سلیم ذکی، صائمہ عربین ولاز کے پروجیکٹ ڈائریکٹر آصف اقبال، آباد کے چیئرمین، ڈی جی ایس بی سی اے، ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ، سی ای او کے الیکٹرک،ڈائریکٹر ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، الاٹیز نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ صائمہ عربین ولاز کے مکینوں کو گیس اور پانی کے علیحدہ گھریلو کنکشن فراہم کیے جائیں، بلاک سی، ڈی اور ایف میں کے الیکٹرک کے کنکشن لگائے جائیں، پہلی منزل کی تعمیر کے چارجز، سیڑھی کی تعمیر کے چارجز، دو مکانوں کے درمیان دیوار کی تعمیر کے چارجزختم کیے جائیں، صائمہ عربین ولاز میں ہسپتال، کمیونٹی سینٹر، کرکٹ /فٹ بال گرائونڈ، لائبریری تعمیر کرکے شٹل سروس شروع کی جائی ، رہائشی اسکیم میں اسکیم کے باہر کے لوگوں کے لیے غیر قانونی طور پر بنائے گئے راستوں یا سڑکوں کو ختم کیا جائے، رہائشی اسکیم کو مکمل کرنے میں تاخیر، سہولیات فراہم نہ کرنے ، غیر معیاری ترقیاتی کام، گیس اور پانی کے اضافی بلز پر صائمہ رئیل اسٹیٹ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز الاٹیز کو 10کروڑ روپے ادا کرے، ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کو ہدایت جاری کی جائے کہ صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کی ممبر شپ اور لائسنس فور ی طور پر معطل کرے،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے منظور کردہ تعمیراتی پلان یا تجویز کردہ پلان کے تحت صائمہ عربین ولاز میں تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔ الاٹیز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ہرجانے کی پٹیشن پر سماعت 7 نومبر کو ہوگی۔