عدالت کا سامان سے لدے کنٹینرز کی آمدورفت میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا حکم
شیئر کریں
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کنٹینر پکڑنے کے حوالہ سے کیس کا9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ کنٹینرز پکڑنا آئین کے آرٹیکل 18کی خلاف ورزی ہے ۔عدالت نے سامان سے لدے کنٹینرز کی آمدورفت میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو سامان سے لدے ہوئے کنٹینرز میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے مالکان کی مرضی کے بغیر کنٹینر پکڑنا غیر قانونی ہے ۔اگر کوئی بھی کنٹینر غیر قانونی طور پر روکا گیا یا قبضہ میں لیا گیا تو اس کا نقصان پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔عدالت نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کنٹینرز کے زریعہ سامان کی بلاتعطل ترسیل یقینی بنائے ۔عدالت نے فیصلہ میں کہا ہے کہ اشیاء کی ترسیل کے لئے استعمال ہونے والے کنٹینرز پکڑنا آئین کے آرٹیکل 18کی خلاف ورزی ہے ۔ملک میں ایسا کوئی قانون نہیں جو شہریوں کو کاروباری حق سے محروم کرے اور ریاست صرف عوام کے تحفظ ، امن اور صحت کے لئے تجارت کو کنٹرول اور ریگولیٹ کر سکتی ہے ۔پکڑے گئے کنٹینرز کے معاوضہ کے لئے متعلقہ فورم رجوع کیا جائے ۔ عدالت نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ ایسی شکایات کی وصولی کے لئے وفاقی حکومت کوئی مجاز افسر مقررکرے گی۔عدالت نے کہا کہ ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق سامان سے بھرا کوئی کنٹینر نہیں پکڑا گیا۔