شرجیل میمن کو کیوں کیا گرفتار، سندھ سرکار کا قومی ادارے پر وار، صوبائی اسمبلی سے نیب کیخلاف مذمتی قرار داد منظور
شیئر کریں
کراچی(اسٹاف رپورٹر) شرجیل میمن کی گرفتاری پر سندھ سرکار کا قومی ادارے پر وار، صوبائی اسمبلی میں نیب کیخلاف مذمتی قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی ہے۔سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے رکنِ اسمبلی خورشید جونیجو نے نیب کے خلاف قرارداد پیش کی جس میں سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کی گرفتاری پر نیب کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل اور تحریک انصاف نے قرارداد کی مخالفت کی۔قرارداد میں نیب پر دہرا معیار اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ معاملے پر وفاقی حکومت سے بات کرے تاکہ آئندہ کسی شہری کے ساتھ ایسا سلوک نہ ہو۔ قرارداد پیش کرتے ہوئے خورشید جونیجو نے کہا کہ نیب نے ایک معزز رکنِ سندھ اسمبلی کی ہتک کی اور سادہ لباس اہلکاروں نے عدالت کے احاطے سے انہیں گرفتار کیا، جو عدلیہ کے تقدس کی بھی توہین ہے۔خورشید جونیجو نے کہا کہ شرجیل انعام میمن بیرونِ ملک سے مقدمات کا سامنا کرنے وطن واپس آئے، لیکن نیب اہلکاروں نے سیاسی ہیجان پیدا کرنے کی کوشش کی۔ہمارے ارکان اسمبلی اور وزراء کو بلا وجہ تنگ کیا جارہا ہے اور اب معاملہ برداشت سے باہر ہوتا جارہا ہے۔پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ ہم نیب کے خلاف قرارداد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، شرجیل میمن اور ان کے ساتھی قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر کہہ دیں کہ انہوں نے کرپشن نہیں کی، یہ لوگ عدالتوں میں جائیں اور اپنی صفائی پیش کریں، کرپٹ لوگوں کیخلاف نیب کی کارروائی کو ناانصافی کہا جارہا ہے۔خرم شیر زمان کے اس بیان پر پیپلز پارٹی کے ارکان شدید غصے میں آگئے۔ وزیر برائے ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی نے کہا کہ خرم شیر زمان کا سسر وزیراعلیٰ ہاؤس سے ٹھیکے لیتا رہا ہے، پہلے سی ایم ہاؤس سے کیٹرنگ کے ٹھیکے لینے والے قرآن اٹھائیں اور کلمہ پڑھ کر جواب دیں کہ کیا وہ ٹھیکے نہیں لیتے،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں نیب کے قانون اور دوہرے معیار پر اعتراض ہے، نیب کو میرے خلاف بھی کیسز بنانے ہیں تو بنالے، مقدمات سے ڈرنے والا نہیں، نیب عدالت نہیں صرف ایک ادارہ ہے جس کا قانون آمر نے بنایا تھا، شرجیل میمن کوعدالتی احاطے سے گرفتار کیا گیا، لیکن نیب نے جھوٹ بولا کہ اسے مسجد کے پاس سے گرفتار کیا گیا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری قرارداد کسی عدالتی فیصلے کے خلاف نہیں، بلکہ نیب کے دوہرے معیار کے خلاف ہے، سندھ ہائی کورٹ شرجیل میمن کو نہ چھوڑے، مگر نیب کے جھوٹے بیان پر کارروائی کرے اور احاطہ عدالت سے رکن سندھ اسمبلی کی گرفتاری کا نوٹس لے۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ عدالتوں پر اثرانداز ہوا نہ کبھی ہوں گا، ہم عدلیہ سے ریلیف نہیں مانگ رہے بلکہ عدالتی حکم کے حوالے سے ہی قرارداد لائے ہیں۔، ہم نے کب کہا کہ کیسز ختم کیے جائیں، پیپلزپارٹی والے کیسز سے نہیں ڈرتے اور ہمارا شمار ان لوگوں میں نہیں ہوتا جو دوسال تک عدالت میں نہ جائیں اور بعد میں معافی نامے لکھ کر دے دیں۔مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ماضی میں اسمبلی سے بھی ایک رکن گرفتارکیا گیا، جو ہماری پارٹی کا نہیں تھا، لیکن پھر بھی اس کے حق میں آواز اٹھائی، متحدہ کے ایک رکن نے مجھ سے کہا کہ نیب کیخلاف بولنے پر میرے اوپر مقدمے ہو سکتے ہیں، کیا سندھ میں رہ کر اتنا ڈرتے ہیں کہ اپنے حق کی آواز بھی نہ اٹھائیں، غلط کام جو بھی کرے نیب یا کوئی ادارہ اس پر آواز اٹھائیں گے۔