ابھارتی جیل میں پیدا ہونے والی لڑکی کو پاکستان جانے کی اجازت
شیئر کریں
مرتسر(مانیٹرنگ ڈیسک)انڈیا کے شہر امرتسر کی جیل میں پیدا ہونے والی پاکستانی لڑکی حنا کو اپنی والدہ اور خالہ کے ہمراہ بالآخر پاکستان جانے کی اجازت مل گئی ہے، حنا کی پیدائش 2006میں امرتسر کی جیل میں ہوئی تھی اور اب وہ اپنی والدہ اور خالہ کے ہمراہ امرتسر سینٹرل جیل میں ضابطے کی کارروائی پوری ہونے کا انتظار کر رہی ہیں۔ایک مقامی این جی او نے ان کی خالہ اور ماں کی رہائی کیلئے چار لاکھ کا جرمانہ ادا کر دیا ہے، اگر یہ جرمانہ ادا نہیں کیا جاتا تو انھیں دو سال مزید قید میں گزارنے پڑتے اس مقدمے میں پاکستانی قیدیوں کی وکیل نوجوت کور چبا نے بتایا کہ دہلی میں قائم پاکستان ہائی کمیشن اور امرتسر جیل کے پولیس ڈی جی نے تینوں پاکستانی شہریوں کی رہائی کے لیے کلیرینس دے دی ہے ۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نوجوت نے بتایا کہ انھیں وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام کی جانب سے حنا ان کی والدہ فاطمہ اور خالہ ممتاز کی رہائی کے بارے میں فون کال آئی تھی ،انھوں نے یہ بھی بتایا کہ بٹالا میں قائم این جی او ہیومنیٹی کلب نوتیج سنگھ نے جرمانے کی رقم ادا کی ہے۔ حکام کے مطابق فاطمہ اور ممتاز کو آٹھ مئی2006کو اٹاری بین الاقوامی سرحد پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا۔ جب وہ منشیات انڈیا لا رہی تھیں دونوں کو منشیات مخالف قانون این ڈی پی ایس کے تحت ساڑھے دس سال قید کی سزا ہوئی تھی جو نومبر 2016 میں پوری ہو گئی، قید کی سزا کے علاوہ عدالت نے دونوں پر دو دو لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا جس کی عدم ادائیگی میں انھیں مزید دو سال قید کی سزا پوری کرنی تھی۔