کراچی میں طوفانی بارشوں ،اربن فلڈنگ کاخطرہ ٹل گیا
شیئر کریں
محکمہ موسمیات نے کہاہے کہ بحیرہ عرب میں ڈیپ ڈپریشن سمندری طوفان شاہین ہوگیا ، سمندری طوفان بلوچستان کی ساحلی پٹی کے قریب سے گزریگا تاہم سندھ کی ساحلی پٹی سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان سے متعلق 5 واں الرٹ جاری کردیا۔ ڈیپ ڈپریشن کراچی کے ساحل سے 160 کلو میٹر دور ہے تاہم سندھ کے ساحل کو طوفان سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق جنوب مشرق میں موجود سمندری طوفان کے گرد ہوا کی رفتار 65 سے 85 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ بحیرہ عرب میں بننے والا طوفان تیزی سے کراچی کی طرف بڑھنے لگا ہے، جس کے بعد یہ اگلے چند گھنٹوں میں سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں طوفانی ہوائوں کے ساتھ بارش کا سبب بنے گا۔سمندر طوفان سے بلوچستان کے علاقے گوادر، لسبیلہ، آواران، کیچ، خضدار، قلات، اور پنجگور موسلا دھار بارشیں، جب کہ سندھ کے علاقے کراچی، حیدرآباد، ٹھٹہ، بدین سمیت دیگر اضلاع میں ہلکی بارش متوقع ہے۔خصوصی گفتگو میں ڈائریکٹر میٹ آفس سردار سرفراز نے کہاکہ ڈیپ ڈپریشن 14 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مغرب اور شمال مغرب کی طرف بڑھ رہا ہے، جس کے باعث شہر قائد سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارش کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈیپ ڈپریشن کراچی کے ساحل سے 160 کلو میٹر دور ہے۔ ڈپریشن پہلے کراچی کے جنوب مشرق میں تھا وہ مزید شدت اختیار کرگیا اور فی الحال اسی سمت موجود ہے۔ امکان ہے کہ یہ سسٹم مزید شدت اختیار کرکے 6 سے 8 گھنٹے میں ہوا کا کم دبائو طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ یہ سندھ کے ساحل سے دور سے گزرے گا سندھ کے ساحل سے اسے کوئی خطرہ نہیں البتہ بلوچستان کے ساحل مکران کی جانب یہ طوفان بڑھ سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ہدایت کی ہے کہ سمندر میں 3 اکتوبر تک طغیانی کی صورتِ حال رہے گی، اس لیے ماہی گیر 3 اکتوبر تک سمندر میں نہ جائیں۔