میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کیا قومی خزانہ کوئی خیراتی ادارہ ہے ، جسٹس گلزار

کیا قومی خزانہ کوئی خیراتی ادارہ ہے ، جسٹس گلزار

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ اکتوبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پیپلزپارٹی کی گذشتہ حکومت میں سرکاری ملازمین کی تین سال کی مراعات سمیت نوکریوں پربحالی کے خلاف کیس میں تمام اپیلوں کو نومبر میں سماعت کیلئے مقررکرنے کا حکم دیدیا ۔ بدھ کو جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پیپلزپارٹی کی گزشتہ حکومت میں سرکاری ملازمین کی تین سال کی مراعات سمیت نوکریوں پربحالی کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے اس ملک کو ذاتی جائیداد سمجھ رکھا ہے ، برطرف ملازمین کو ایک دن کے لئے بحال کرکے تمام مراعات دے دی گئیں، کیا قومی خزانہ کوئی خیراتی ادارہ ہے ، جس کا دل چاہتا ہے قومی خزانہ بے دردی سے اڑا دیتا ہے ، ٹیکس کے پیسوں کا کسی کو درد نہیں۔وکیل نے بتایا کہ ملازم اختر عباس کو نوکری پر بحال ہونے پر 28 لاکھ روپے کی مراعات ملیں، اس معاملے کو چیلنج کیا گیا تو سروس ٹربیونل نے ایک دن کی بحالی اور مراعات کا فیصلہ برقرار رکھا۔ ٹریڈنگ کارپوریشن نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے ۔سپریم کورٹ نے بحال ملازمین سے متعلق تمام اپیلوں کونومبر میں سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں