سندھ میں راسکوفارماسیوٹیکل کی ایکسپائرادویات کی فروخت کاانکشاف
شیئر کریں
گمبٹ کا ایک میڈیسن ڈسٹریبیوٹرز لاکھوں لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے لگا، ریسفن سیرپ فروخت کرتے ہوئے سیلز مین پکڑا گیا
میڈیکل اسٹورز کی تنظیم اور نور ڈسٹریبیوٹرز انتظامیہ کی جانب سے معاملے کو دبانے میں مصروف ،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی صورتحال سے لاعلم
کراچی ( رپورٹ: مسرور کھوڑو ) سندھ میں راسکو فارماسیوٹیکل کمپنی کی ایکسپائر ادویات فروخت ہونے کا انکشاف سامنے آ گیا، گمبٹ کے ایک میڈیسن ڈسٹریبیوٹرز ایکسپائر ادویات فروخت کرکہ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے لگا، ریسفن سیرپ فروخت کرتے ہوئے سیلز مین پکڑا گیا، محکمہ صحت و متعلقہ ادارے کارروائی کرنے میں ناکام۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق گمبٹ سے ادویات کی سپلائی کرنے والے نور ڈسٹریبیوٹرز کی جانب سے مختلف شہروں میں راسکو فارماسیوٹیکل کمپنی کی ادویات فروخت کی جاتی ہیں، جس کے ایک ملازم نے ضلع نوشہرو فیروز کے کنڈیارو شہر میں میڈیکل اسٹورز پر ادویات سپلائی کی جس میں راسکو فارماسیوٹیکل کمپنی کی بڑے مقدار میں ریسفن سیرپ شامل تھی، فروخت کی گئی ادویات 8 ماہ پہلے جنوری 2022 میں ایکسپائر ہوچکی ہے۔ ڈاکٹرز کے موجب ریسفن سیرپ بچوں کو بخار، درد، سوجن اور آرام کیلئے استعمال کی جاتی ہے، ایکسپائر ادویات کے استعمال سے ری ایکشن ہوتے ہیں، بچوں کی زندگی خطرہ میں پڑہ سکتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کنڈیارو شہر میں ایک میڈیکل اسٹور مالکان نے ایکسپائر ادویات کے آئے نور ڈسٹریبیوٹرز کے ملازم کو پکڑا جس کے بعد شہر کے میڈیکل اسٹورز کی تنظیم کے ممبران اور نور ڈسٹریبیوٹرز انتظامیہ کی جانب سے معاملے کو چھپانے کی کوششیں کی جا رہی ہے، جبکہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی، ہیلتھ کیئر کمیشن اور محکمہ صحت لاکھوں لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والی راسکو فارماسیوٹیکل کمپنی، نور ڈسٹریبیوٹرز گمبٹ کی سنگین غفلت سے لاعلم ہے۔