محکمہ ریونیونے بن احسان گرین ویلی ہائوسنگ پروجیکٹ غیرقانونی قراردیدیا
شیئر کریں
دیہہ کوہستان اور جھمپیرکی تمام زمین سرکاری ہے، لوگوں نے زمین کلیم کی ہے،کسی کوالاٹ نہیں ہوئی، اکثر کلیم جھوٹے اور جعلسازی پر مشتمل ہیں،محکمہ ریونیو
بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے تشہیری بینرز پر اسکیم والا علاقہ حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے منظور شدہ دکھایا ہے،جو ایچ ڈی اے کے دائرہ اختیار میں آتا ہی نہیں
حیدرآباد (رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی) محکمہ ریونیو نے بن احسان گرین ویلی نامی ہائوسنگ پروجیکٹ کو غیرقانونی قرار دے دیا، ایم نائن موٹروے پر جاری بن احسان گرین ویلی سمیت تمام غیرقانونی اسکیموں کو نوٹسز جاری، تعمیرات و سائن بورڈ گرانے کیلئے تیاریاں، بن احسان گرین ویلی کے نام سے ساڑھے تین سو ایکڑ پر غیرقانونی اسکیم، لوگوں کو 120 گز کا پلاٹ 5 لاکھ روپے میں دینے کا جھانسہ، لوگوں سے پیسے لوٹنے کا سلسلہ جاری، مذکورہ زمین کا نہ رکارڈ مل سکا نہ ہی این او سیز موجود ہیں، تفصیلات کے مطابق محکمہ روینیو نے ایم نائن موٹروے پر جاری بن احسان گرین ویلی ہائوسنگ اسکیم سمیت تمام اسکیموں کو غیرقانونی قرار دے دیا ہے، روزنامہ جرات کی جانب سے رابطہ کرنے پر ریونیو افسران نے بتایا کہ دیہہ کوہستان اور جھمپیرکی تمام زمین سرکاری ہے، لوگوں نے زمین کلیم کی ہے جس کی انکوائری کی جا رہی ہے لیکن اکثر کلیم جھوٹے اور جعلسازی پر مشتمل ہیں، ابھی تک کسی کو زمین الاٹ نہیں ہوئی اور بن احسان گرین ویلی سمیت تمام اسکیمیں غیرقانونی ہیں، دوسری جانب ذرائع کے مطابق ضلع انتظامیہ ٹھٹہ نے بن احسان گرین ویلی سمیت ایم نائن موٹروے پر واقع اسکیموں کو نوٹس جاری کرکے اسکیمیں و آفیس بند کرنے کا حکم دیا ہے، ذرائع کے مطابق ضلع انتظامیہ نے بن احسان گرین ویلی سمیت تمام ہائوسنگ اسکیموں کی تعمیرات منہدم کرنے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی تھیں لیکن بارشوں کے باعث وہ معاملہ تعطل کا شکار ہوگیا تھا، ایم نائن موٹروے پر بن احسان گرین ویلی کے نام سے ساڑھے تین سو ایکڑ پر مشتمل جعلی ہائوسنگ اسکیم جاری ہے جس کے تحت لوگوں کو 120 گز کا پلاٹ 5 لاکھ روپے میں دینے کا جھانسہ دیکر شہریوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا جا رہا ہے، دوسری جامن سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسر نے کہا کہ مذکورہ اسکیم کی کوئی این او سی ہی نہیں لہذا شہری اس اسکیم میں خرید و فروخت سے گریز کرین، بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے جعلسازی کی انتہا کرتی ہوئے بن احسان گرین ویلی کی تشہیری بینرز پر اسکیم والا علاقہ حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے منظور شدہ دکھایا ہے جبکہ مذکورہ اسکیم ایچ ڈی اے کے دائرہ اختیار میں آتا ہی نہیں ہے.