میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان کے امجد ثاقب ایشیا کا سب سے بڑا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب

پاکستان کے امجد ثاقب ایشیا کا سب سے بڑا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲ ستمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

سود سے پاک مائیکرو فنانس ادارے اخوت کے بانی پاکستان کے محمد امجد ثاقب ایشیا میں نوبیل انعام کے برابر تصور کیے جانے والا ایوارڈ جیتے میں کامیاب رہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 64 سالہ محمد امجد ثاقب اپنی نوعیت کے پہلے سود سے پاک اور مفت مائیکرو فنانس پروگرام کی بدولت ریمن میگ سیسے ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہے۔ایوارڈ فائونڈیشن کے مطابق ڈاکٹر امجد ثاقب نے دو دہائی قبل ملک کے سب سے بڑے مائیکرو فنانس ادارے اخوت کی بنیاد ڈالی تھی جو اس وقت 90کروڑ ڈالر تقسیم کررہی ہے اور قرض لے کر واپس کرنے والوں کی ادائیگی کی شرح تقریبا 100 فیصد ہے۔طیارہ حادثے میں ہلاک سابق فلپائنی صدر کے نام پر رکھا گیا ریمن میگ سیسے ایوارڈ 1957 میں قائم کیا گیا تھا تاکہ ترقیاتی مسائل سے نمٹنے والے لوگوں اور افراد کو سراہا جا سکے۔منیلا میں قائم ایوارڈ فائونڈیشن نے ایک بیان میں کہا کہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں اسہال کی بیماریوں کی تحقیق کے بین الاقوامی مرکز میں کام کرتے ہوئے فردوسی قادری نے ہیضے اور ٹائیفائیڈ سے لڑنے کے لیے سستی ویکسین بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس سلسلے میں حالیہ برسوں میں بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی ضلع کاکس بازار میں روہنگیا پناہ گزین کے کیمپوں میں بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کی کوششوں میں ان کے اہم کردار کا بھی حوالہ دیا گیا جس سے ہیضے کی وبا کو روکنے میں مدد ملی، یہ بیماری شدید اسہال کا سبب بنتی ہے اور مضر صحت خوراک اور پانی کے ذریعے پھیلتی ہے۔ایوارڈ دینے والی تنظیم نے بنگلہ دیش کی سائنسی تحقیقی صلاحیت میں اضافے کے لیے فردوسی قادری کی انتھک کوششوں کا بھی حوالہ دیا۔فائونڈیشن کی جانب سے شیئر کیے گئے ایک ویڈیو پیغام میں فردوسی قادری نے کہا کہ میں بہت خوشی محسوس کررہی ہوں اور ایوارڈ دینے پر انتہائی ممنون ہوں۔یہ ایونٹ رواں سال آن لائن منعقد کیا گیا کیونکہ گزشتہ سال 2020 کے ایونٹ کو کورونا وائرس کے وبائی مرض کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا تھا۔ایورڈ جیتنے والے ایک اور فرد فلپائن کے 53سالہ ماہی گیر روبرٹو بیلن ہیں جو جنوبی جزیرہ منڈانا میں دم توڑتی ماہی گیری کی صنعت کو ایک نئی زندگی دینے میں مدد کے لیے شہرت رکھتے ہیں جہاں مچھلیوں کے ترک کیے گئے تالابوں نے مینگرووز کے جنگلات کو تباہ کردیا تھا۔حکومتی پشت پناہی کی بدولت روبرٹو بیلن اور دیگر چھوٹے ماہی گیروں نے 2015 تک 1ہزار 235 ایکڑ مینگروو کے جنگلات کو دوبارہ آباد کیا جس سے ان کا معیار زندگی بلند ہوا۔ایوارڈ فانڈیشن نے نشاندہی کی کہ جو پہلے ویران تالاب ہوا کرتے تھے اب وہاں اب بڑی تعداد میں مینگروو جنگلات ہیں جو کہ سمندری اور زمینی زندگی سے مالا مال ہیں۔فلپائن میں قائم این جی او کمیونٹی اینڈ فیملی سروسز انٹرنیشنل کے بانی امریکی شہری اسٹیون منسی کو پناہ گزینوں اور قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کی مدد پر ایوارڈ سے نوازا گیا۔انسانی حقوق، سماجی انصاف اور ماحولیات پر توجہ مرکوز رکھنے والی انڈونیشیا کی دستاویزی فلم بنانے والی کمپنی واچ ڈاک کو ایک آزاد میڈیا تنظیم کے لیے انتہائی اصولی جدوجہد پر سراہا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں