بفرزون پوسٹ آفس کرپشن ،رائوصفدرکے دست راست بھی خردبردمیں ملوث نکلے
شیئر کریں
(رپورٹ : شعیب مختار) بفرزون پوسٹ آفس کرپشن کے مرکزی کردار راؤ صفدر کے دست راز بھی خورد برد کی متعدد وارداتوں میں ملوث نکلے صارفین کے یوٹیلیٹی بلز ہڑپنے والے ڈاکخانے کی انکوائری فراڈ میں ملوث سہولت کار کو سونپ دی گئی جرآت کی خبر پر کرپٹ افسران پریشانی کا شکار. تفصیلات کے مطابق ویسٹ ڈویڑن کے ڈاکخانوں سے بھتہ وصول کرنے والی مافیا نے گریڈ 14 کے آفیشیلز سعید احمد اور فہیم احمد کے ساتھ ملکر ڈویڑنل سپرنٹنڈنٹ ویسٹ ڈویڑن کراچی پر ملزم کو بچانے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے جبکہ مذکورہ ڈاکخانے میں ہونے والے غبن سے متعلق انکوائری کرنے والے کراچی پوسٹل ڈویزن ویسٹ کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ضیاء الحسن سے بھی رابطے تیز کر دیے ہیں جو خود محکمہ ڈاک میں کرپشن کے سزا یافتہ ملزم ہیں. بفرزون پوسٹ میں ہونے والی خورد برد میں پوسٹ ماسٹر راؤ صفدر کے تین قریبی ساتھی بھی ملوث ہیں جنہیں کراچی سرکل کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے گریڈ 14 کا سعید احمد جو اس وقت بلدیہ ٹاؤن پوسٹ آفس میں بطور پوسٹ ماسٹر تعینات ہے اپنے سرکاری دفتر کے خزانے سے سرکاری رقومات کو ذاتی استعمال میں لینے میں ملوث ہے جبکہ کراچی نیوٹاون جی۔پی۔او، سیونگ بینک ڈپارٹمنٹ میں لیاری ایکسپریس وے متاثرین کی امدادی رقومات میں ہونے والے کروڑوں روپے کے غبن میں بھی اس افسر کا نام سر فہرست ہے سعید احمد ایک سال جیل بھگتنے کے ساتھ ساتھ آج بھی ایف آئی اے، انٹی کرپشن کی عدالت میں پیشیاں بھگت رہا ہے، دوسری طرف محکمہ جاتی کاروائی میں سعید احمد پر جرم ثابت ہونے پر تحقیقاتی افسر خالد جاوید نے اپنی رپورٹ نمبر CPM/Korangi GPO/INQ-I/2018 بتاریخ 13 مئی 2020 کے ذریعے بڑی سزا (میجر پنشمنٹ) کی اعلی حکام کو تجویز دی تھی جس پر ایک سال گزر جانے کے باوجود بھی پوسٹ ماسٹر جنرل کراچی سرکل کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے نیز اس کے برعکس شفاف تحقیقات کرنے والے گریڈ 17 کے افسر کو دباؤ قبول نہ کرنے کی پاداش میں گریڈ 18 کی ترقی سے محروم کردیا گیا ہے. بفرزون پوسٹ میں ہونے والی کرپشن کی انکوائری کے لیے مقرر کیا گیا گریڈ 14 کا آفیشل اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ ضیائ الحسن غفلت و کرپشن کے جرم میں سزا یافتہ ہیجسے بذریعہ میمو نمبر DSC/B-11/Zia-ul-Rehman/19-20مورخہ 02 اکتوبر 2020 کو سزا دی گئی ہے.ان دونوں افسران کو کرپشن، بھتہ خوری اور بدانتظامی پر شاباشی کے طور پر ایکٹنگ چارج پر تعینات پوسٹ ماسٹر جنرل میٹروپولیٹن سرکل کراچی نے جون 2021 میں اعزازی رقومات سے بھی نوازا ہے جس نے محکمہ ڈاک میں ہونے والی بد انتظامی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔