میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیسی ،ایک عہدے پر 4 افسران کی تعیناتی

سیسی ،ایک عہدے پر 4 افسران کی تعیناتی

ویب ڈیسک
جمعه, ۲ اگست ۲۰۲۴

شیئر کریں

محکمہ محنت میں بدانتظامی کی اعلی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کے ایک عہدے پر 4 افسران تعینات۔ سیسی کے اسپتالوں میں ڈپٹی ڈائریکٹر کی پوسٹ خالی۔ وزیر محنت شاہد تھیم کارروائی کرنے میں ناکام۔ پی ایس ضیاء سولنگی مبینہ سسٹم چلانے لگے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ محنت کے ذیلی ادارے سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) ہیڈ آفس میں قائم ویجیلنس اینڈ سروے سیل میں جہاں بجٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر کی صرف ایک پوسٹ ہے وہاں اس وقت اس ایک پوسٹ پر گریڈ 18 کے چار ڈپٹی ڈائریکٹر بیک وقت تعینات ہیں۔ اور لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہیں لے رہے ہیں۔ تعینات ڈپٹی ڈائریکٹرز میں سید اطہر حسین، مجیب احمد صدیقی، رضوان احمد اور آصف قائم خانی شامل ہیں۔ افسران کی غیر قانونی تعیناتی کی وجہ سے سیسی لانڈھی اسپتال سمیت سندھ سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوٹشن کے مختلف اسپتالوں میں ڈپٹی ڈائریکٹر کی پوسٹ خالی ہیں۔ اسپتالوں میں ڈپٹی ڈائریکٹر کا عہدہ خالی ہونے کی کی وجہ سے اسپتالوں میں سیکورٹی، صفائی اور ایڈمنسٹریشن کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور محنت کشوں کو علاج و معالجہ میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیسی ویجلنس اینڈ سروے سیل میں کمپنیوں کی انسپکشن کا منافع بخش کام ہے اور بھاری رقم کی وصولی ہوتی ہے۔ بھاری وصولی ڈپٹی ڈائریکٹرز کی غیر قانونی پوسٹنگ کا بڑا سبب ہے، محکمہ محنت میں تمام معاملہ کے پیچھے مبینہ طور پر کرپشن سسٹم ہے جو ان تمام سرگرمیوں اور تعیناتیوں کے لیے وزیر محنت شاہد تھیم کے پرنسپل سیکرٹری ضیاء اللہ سولنگی کا نام مبینہ طور پر استعمال کر رہا ہے جو خود بھی ایک سرکاری ادارے کے ملازم ہیں اور اپنے ادارے کے بجائے وزیر محنت کے پرسنل سیکرٹری کے طور فرائض ادا کر رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں