نوپورشرمانے ہندوستان کوآگ میں جھونک دیا‘بھارتی سپریم کورٹ
شیئر کریں
بھارتی سپریم کورٹ نے بھارتیا جنتا پارٹی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو ملک میں افراتفری اور ہنگامہ آرائی کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے پورے ملک سے معافی مانگنے کا حکم دیا ہے۔بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق نوپور شرما نے سیکیورٹی خدشات اور ان کی جان کو لاحق خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف مختلف شہروں میں درج ہونے والے مقدمات کو دہلی منتقل کرنے کے لیے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور انہیں مستقل جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں تاہم بعد میں وہ اپنی درخواست سے دستبردار ہو گئیں۔عدالت نے نوپور کی جانب سے توہین آمیز بیان پر معافی پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب معافی مانگنے میں بہت دیر ہو گئی ہے اور طاقت آپ کے سر پر سوار ہو گئی ہے۔انہوں نے بی جے پی رہنما کو مزید آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے لوگ مذہبی نہیں ہوتے کیونکہ مذہبی لوگ تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔سینئر ایڈووکیٹ منندر سنگھ نے معذرت خواہانہ انداز میں موقف اپنایا کہ نوپور نے معافی مانگ لی تھی لیکن اعلی عدلیہ نے کہا کہ ایسے لوگوں کا ایک ایجنڈا ہوتا ہے اور ان کا اصل ناپاک مقصد سستی شہرت حاصل کرنا ہوتا ہے۔سپریم کورٹ نے توہین آمیز بیان دینے والی خاتون کو بدزبان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی بدزبانی نے پورے ملک میں آگ لگا دی ہے، انہوں نے غیرذمے دارانہ بیانات دیے جو اودے پور جیسے واقعات کی وجہ بنے اور یہ دعوی کرتی ہیں کہ وہ 10سال سے وکالت کررہی ہیں، انہیں پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔ عدالت نے ملک میں جگہ جگہ جاری احتجاج، فسادات اور پرتشدد واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ جس طرح انہوں نے ملک میں جذبات کو بھڑکایا ہے، تو ملک میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کے لیے یہ خاتون اکیلی ذمے دار ہیں۔