نوازشریف ہوتوساری مشینری چل پڑے گی ،غریب کاکوئی خیال نہیں،ہائیکورٹ
شیئر کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی دستاویزات پر پاکستان لائے جانے والے برمی منشیات اسمگلر ابراہیم کوکو کو لوکل شورٹی اور کچھ شرائط پوری کرنے کے بعد رہا کرنے کا حکم دیدیا جبکہ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ایف آئی اے والے جعلی دستاویزات پر کوکو ابراہیم کو یہاں لیکر آئے، یہاں اس کو سزا ہوئی بری ہو کر پانچ سال سے جیل میں پڑا ہے،اس کو اپنے ملک میں بھی معافی مل چکی غیر ملکی ہے پاکستانی نہیں ہے،ادھر نواز شریف کی اگر بات ہو تو ساری مشنری چل پڑے گی،غریب کا کچھ ہوتو کوئی خیال ہی نہیں کرتا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے پاکستان میں قید تھائی لینڈ کے شہری کوکو ابراہیم کو ڈیپورٹ سے متعلق کیس پر سماعت کی، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ حالت یہ ہے اگر کسی کو ایک فرد بھی لینا ہو تو اس کو بھی ہائی کورٹ آنا پڑتا ہے،یہ وہ معاملہ ہے جوسٹیٹ کے خلاف استعمال ہو سکتا ہے انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے،پاکستانی اداروں کے ساتھ مل کر آپ کے سٹاف نے جعلی دستاویزات بنائی ہیں،ایک پاکستانی اس کو تھائی لینڈ جیل میں کہتا ہے تمہیں ہم پاکستان سے بری کرا لیں گے، اس کا سرگودھا کا ایڈریس بنا دیا گیا اس کے ماں باپ بھی یہاں کے بنا دیے گئے،ہم خود ججز سمیت جتنے ڈیل کر رہے ہیں ہم اس ملک میں رہنے کے قابل نہیں ہیں،ہم نے اس ریاست کی اس حد تک توہین کردی ہے،عدالت نے کیس کی سماعت 18 جولائی تک ملتوی کردی۔