سینئر صحافی زیبا برنی کے قتل کا ملزم گرفتار کرلیا گیا
شیئر کریں
کراچی (کرائم رپورٹر )کراچی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سینئر صحافی زیبا برنی کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا ہے ۔مقتولہ کو ڈکیتی مزاحمت پر موت کے گھاٹ اتارا گیا ۔ایڈیشنل آئی جی نے اچھی کارکردگی پر پولیس اہلکاروں کے لیے ایک لاکھ روپے اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ہے ۔یہ بات ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذوالفقار مہرنے ہفتہ کو اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ بریگیڈ تھانے کی حدود خداد کالونی لیاقت پلازہ میں چاند رات کو سینئر صحافی زیبا برنی کو بجلی کے تار سے گلا دبا کر قتل کر دیاگیا تھا ۔ ایس ایس پی ایسٹ ذوالفقار مہر نے بتایا کہ مقتولہ زیبا برنی 30 سال سے زائد عرصے سے شعبہ صحافت سے وابستہ تھیں ۔ کیس میں شواہد کم تھے تاہم تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ چاند رات سے ایک دن قبل پلازہ کے میٹر اور مین لائن میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے بجلی کی تاریں جل گئی تھیں ۔ تاہم پلازہ کے مکینوں اور شواہد سے پتا چلا کہ آخری بار زیبا برنی کے ساتھ ان کے فلیٹ میں ملزم کاشف جمیل کو دیکھا گیا ہے ۔ جس پر ملزم سے تفتیش کی گئی تو ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پلازہ میں وائرنگ کرنے اپنے دوست محمد عرفان کے ساتھ آیا تھا اور مقتولہ نے اپنے گھر کا اے سی ٹھیک کرنے مجھے بلایا ۔ گھر میں داخل ہونے کے بعد میں نے قتل موبائل اور زیورات لوٹنے کی غرض سے کیا ۔ خاتون صحافی نے شدید مزاحمت کی ، جس پر قاتل نے اس کو بجلی کے تار سے گلا گھونٹ کر قتل کر دیا ۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ اسی پلازہ میں رہائش پزیر تھا اور اسے کرائے کے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے پلازہ سے نکالا گیا تھا ۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذوالفقار مہر نے بتایا کہ ملزم کے دوسرے ساتھی محمد عرفان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔ مقتولہ زیبا برنی کے بھائی فخرالحسن نے بتایا کہ زیبا برنی کے شوہر نعیم قمر بھی صحات کے شعبے سے وابستہ تھے اور ان کا 15 سال قبل انتقال ہو گیا تھا ، زیبا برنی پریس کلب کی ممبر تھیں اور موقر روزنامہ میں بحیثیت سب ایڈیٹر ، انچارج بچوں کا صفحہ فرائض انجام دیتی رہی ہیں ۔ مقتولہ کے بھائی نے بتایا کہ وہ اپنے فلیٹ میں کسی کو شناخت کے بغیر اندر آنے نہیں دیتی تھیں تعجب ہے کہ دروازہ کیسے کھولا گیا جبکہ دروازے پر مینول سی سی ٹی وی کیمرا نصب تھا۔