میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
(حیدرآباد ) رہائشی علاقوں میں غیر قانونی کمرشل تعمیرات

(حیدرآباد ) رہائشی علاقوں میں غیر قانونی کمرشل تعمیرات

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

حیدرآباد میں رہائشی علاقوں میں رہائشی پلاٹس کو غیرقانونی کمرشل کرنے کا سلسلہ جاری یونٹ نمبر پانچ کے پلاٹ نمبر ڈی 160 کو کمرشل کرنے کی سرکاری فیس کا چیک دسمبر میں لیا گیا، چالان 17 اپریل کو نکالا گیا، لطیف آباد نمبر 8 بلاک اے کے پلاٹ نمبر 12 کو بھی کمرشل کیا گیا، سابق ڈائریکٹر جنرل زاھد شر نے پچھلے تاریخوں میں غیرقانونی دستخط بھی کردیئے، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں رہائشی پلاٹس کو غیرقانونی طور پر کمرشل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، رہائشی علاقوں میں رہائشی پلاٹس کو غیرقانونی کمرشل کرنے اور ان پر بلند و بالا عمارتوں کی تعمیرات کے باعث شہر کے انفراسٹرکچر پر دباؤ بڑھ گیا ہے، عدالتی احکامات کے باوجود رہائشی پلاٹس کو غیرقانونی طور پر کمرشل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کی جانب سے 17 اپریل کو لطیف آباد نمبر پانچ کے بلاک ڈی کے رہائشی پلاٹ کمرشل کرنے کا چالان جاری کیا گیا جو 22 اپریل کو بینک میں جمع کرایا گیا ہے، حیرت انگیز طور پر مذکورہ چالان میں کمرشل کرنے کی سرکاری ایک لاکھ 380 کا چیک نمبر 00093373 جو کہ پچھلے سال 15 دسمبر کا ہے جمع کرایا گیا ہے، مذکورہ چیک کو چار مہینے رکھنے کے بعد ادارے کی اکائونٹ میں جمع کرایا گیا ہے، اسے طرح سابق ڈپٹی ڈائریکٹر شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ماسٹر پلان کی جانب سے 6 دسمبر 2023ع کو لیٹر نمبر HDA/P&DC/MP/P118 جاری کیا گیا جس کے تحت لطیف آباد نمبر 8 کے بلاک اے کے ایک ہزار اسکوائر یارڈ کے پلاٹ نمبر 12 کو کمرشل کرکے گراؤنڈ پلس ایک منزلہ شادی ہال کی این او سی جاری کی گئی، ذرائع کے مطابق سینکڑوں رہائشی علاقوں میں رہائشی پلاٹس کو غیرقانونی کمرشل کیا گیا ہے ذرائع کے مطابق سابق ڈائریکٹر جنرل زاھد شر نے بھاری رقم لے کر پچھلے تاریخوں میں این او سیز بھی دستخط بھی کیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں