مصنوعی ذہانت کینسر کی شناخت میں انسانوں سے بہتر ثابت
شیئر کریں
ایک تجربے میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس یا اے آئی) نے سرطان کی شناخت میں انسانوں کو پیچھے چھوڑدیا ہے۔امپیریئل کالج لندن، کینسر تحقیق مرکز اور رائل مارسڈن این ایچ ایس فاؤنڈیشن نے مشترکہ طور پر نے ایک اے آئی ٹول بنایا ہے۔ یہ الگورتھم بہت تیزی اور درستگی سے پھیپھڑے کے سرطان کی شناخت کرسکتا ہے جس کی روداد لینسٹ کے ای بایومیڈیکل جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔اس ضمن میں 500 مریضوں کے سی ٹی اسکین لیے گئے اور پھیپھڑوں میں بنی باریک ترین رسولیوں کو اس سے دیکھا گیا۔ سافٹ ویئر نے اس جگہ بھی سرطان دیکھ لیا جو انسانی آنکھ سے چوک جاتا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سافٹ ویئر کو ہزاروں سی ٹی اسکین پر تربیت فراہم کی گئی تھیں۔ماہرین نے اسکین اور ایکسرے میں ان جگہوں کو دیکھا جو طبی زبان میں ’ایریا انڈر دی کرو‘ (اے یو سی) کہلاتی ہیں۔ اگر اے یو سی کی قدر ایک ہو تو وہ ماڈل بہترین ہوگا جبکہ 0.5 ریڈنگ کم درجے کو ظاہر کرے گی۔