میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جماعت اسلامی نے پیکا آرڈیننس مسترد کر دیا

جماعت اسلامی نے پیکا آرڈیننس مسترد کر دیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ آزاد میڈیا پر قدغنیں کسی صورت قبول نہیں ، پیکا کو مسترد کرتے ہیں۔سراج الحق سے منصورہ میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد نے ملاقات کی، جس میں ایمینڈ، سی پی این ای، پی بی اے، اے پی این ایس اور پی ایف یو جے کے اراکین شامل تھے۔وفد میں میاں عامر محمود، ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن، ناز آفرین سہگل، شہاب زبیری، اظہر عباس،کاظم خان ، اعجاز الحق،، شکیل مسعود، ایاز خان،ارشاد احمد عارف، سرمد علی، میاں طاہر، محمد عثمان شامل تھے۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد اصغر بھی ملاقات میں موجود تھے۔سراج الحق نے صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو بھر پور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اظہار رائے پر پابندی اور میڈیا کو خاموش کرانے کے حکومتی ہتھکنڈوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، آزاد میڈیا پر قدغنیں کسی صورت قبول نہیں ، پیکا کو مسترد کرتے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کا پیکا قانون کے تحت گرفتاریوں سے روکنا خوش آئند ہے، پیکا قانون میں فیک نیوز کی تشریح نہیں کی گئی، فیک نیوز کی تعریف و تشریح کے بغیر آرڈیننس کا نفاذ سمجھ سے بالا تر ہے۔سراج الحق نے کہا کہ پیکا قانون جرم ثابت ہونے سے قبل ہی کسی کو بھی قابل تعزیر ٹھہرا دے گا، موجودہ حکومت کے دور میں ہزاروں صحافی بے روزگار ہوئے، صحافت پر قدغنوں کی وجہ سے پچھلے تین برسوں میں کئی اہم ادارے بند ہوئے، صحافتی تنظمیں خود اپنے کوڈ آف کنڈکٹ متعارف کروائیں، ہم الیکٹرانک ، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا کے لیے حکومتی ریگولیشن کمیٹیوں کی تشکیل کے حق میں نہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں