کراچی پر ڈیری مافیا کا راج، دودھ کی قیمت میں از خود10روپے اضافہ
شیئر کریں
شہر قائد میں ڈیری مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا، مافیا نے دودھ کی قیمت میں دس روپے کا ازخود اضافہ کرتے ہوئے فی لیٹر 150 روپے میں فروخت شروع کردی جس کے بعد اب دودھ سے تیار اشیاء بھی مہنگی ہوجائیں گی۔ دودھ کی قیمت میں چار ماہ کے وقفے سے دوسری بار اضافہ کیا گیا ہے اور اب دودھ 120 روپے لیٹر کی سرکاری قیمت کے بجائے فی لیٹر دودھ 150 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ دودھ پہلے ہی سرکاری قیمت سے 20 روپے زائد یعنی 140 روپے میں فروخت ہورہا تھا لیکن اب یکم مارچ سے دس روپے بڑھا دیے گئے ہیں اسی طرح 200 روپے فروخت ہونے والی دہی 240 روپے کلو کردی گئی ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے لیٹر کمی کا اثر ڈیری مافیا نے فی لیٹر دودھ کی قیمت میں اضافہ کرکے زائل کردیا، پیٹرول مہنگا ہونے پر شہریوں کو سفر کے لیے متبادل ذرائع دستیاب ہیں لیکن دودھ ہر گھر کے لیے بنیادی ضرورت ہے۔شہریوں کے مطابق ڈیری مافیا کی جانب سے دودھ کی قیمت میں از خود اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ شہر میں انتظامیہ یا حکومت نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی اور گراں فروش اپنی مرضی کے نرخ مقرر کرنے میں آزاد ہیں۔دکان داروں کے مطابق ڈیری فارمرز اور مڈل مین کی ملی بھگت سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے، دکان دار قیمت بڑھانے کا ذمے دار نہیں۔ڈیری مافیا کی جانب سے پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمت میں کمی کے باوجود ہٹ دھرمی برقرار ہے جبکہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے پر کمشنر کراچی، ڈپٹی کمشنرز اورعلاقائی اسسٹنٹ کمشنرز خاموش ہیں۔قبل ازیں 8 نومبر 2021ء کو بھی 20 دودھ کی قیمت میں 20 روپے لیٹر اضافہ کیا گیا کمشنر کراچی نے دسمبر میں دودھ کی سرکاری قیمت 120 روپے مقرر کی تاہم اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا اور دودھ بدستور 140 روپے لیٹر فروخت ہوتا رہا اور اب مزید 10 روپے لیٹر کا اضافہ کردیا گیا۔