میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہمارے مطالبات ہرسیاسی جماعتوں کی ضرورت بن چکے،مصطفی کمال

ہمارے مطالبات ہرسیاسی جماعتوں کی ضرورت بن چکے،مصطفی کمال

ویب ڈیسک
بدھ, ۲ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا کہ 2017 میں 19 دن پریس کلب پر 2001 کے بااختیار بلدیاتی حکومتوں کے قیام کیلئے دھرنا دیا، عوام کے حقوق کے لیے شاہراہ فیصل پر ماں اور بہنوں کیساتھ احتجاج کیا؛ شیلنگ، ڈنڈے اور گرفتاری سہی جس پر ہمارے جن مخالفین نے ہمارا مذاق اڑایا تھا آج وہ اسی بات کا کریڈٹ لے رہے ہیں۔ پی ایس پی کی 6 سالہ جدوجہد کا نتیجہ آج یہ ہے کہ ہمارے مطالبات آج ہر پاکستانی کا مطالبہ اور سیاسی جماعتوں کی ضرورت بن گئے ہیں۔سندھ حکومت اگر بلدیاتی حکومت کو تمام ڈپارٹمنٹ دے بھی دے لیکن انہیں چلانے کے پیسے نہ دیں تو ڈپارٹمنٹ دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ہر شہری کو تعلیم، صحت، صفائی، سڑکوں کیساتھ انہیں بنانے اور ٹھیک کرنے کا اختیار بھی چاہیے۔ یہ ہمارے نظریے کی جیت اور سیاسی جدوجہد کی کامیابی ہے۔ ہمارے مطالبات قومی سلامتی کا مسئلہ بن چکے ہیں۔ معاشی طور پر بااختیار بلدیاتی حکومتوں کے قیام کے بغیر ملک کے انتظامی امور چلائے نہیں جا سکتے۔ ہم صرف اسی صورت دھرنے سے اٹھ کر جائیں گے جب بلدیاتی اداروں کو فارمولے کے تحت پی ایف سی دیا جائے گا، اصل مسئلہ ہی سندھ حکومت کو ملنے والے 1200 ارب روپے کی سالانہ تقسیم کے فارمولے کو طے کرنا ہے، تاکہ کراچی سے کشمور تک کسی ڈسٹرکٹ کو صوبے سے بھیک مانگنی نہ پڑے جس طرح صوبے وفاق سے پیسوں کیلئے بھیگ نہیں مانگنی پڑتی کیونکہ صوبوں کو ایک فارمولے کے تحت پیسے مل جاتے ہیں اسی طرح ڈسٹرکٹ کو صوبوں سے اسی فارمولے کے تحت پیسے دینے ہونگے۔ جب یہ ہوگا تو پاکستان میں انقلاب برپا ہو جائے گا، معیشت سمیت ملکی سیکیورٹی کے حالات بہتر ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فوارہ چوک پر دھرنے کے تیسرے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی سمیت اراکین سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل اور کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ نا ہم روایتی سیاست کر رہے ہیں اور نا کوئی پوائنٹ اسکورنگ کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم نے جماعت اسلامی کے دھرنے کی ناصرف غیر مشروط حمایت کی بلکہ یہاں تک کہ دیا کہ انہیں جب ضرورت ہوئی تو ہم انکے جھنڈے کے نیچے بیٹھنے کو تیار ہیں، اپنے حق کے لئے کھڑے ہیں، پہلے روز سے حقوق حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں تمام ترقی یافتہ ممالک میں انسانوں کے بنیادی مسائل سے متعلق اختیارات اور وسائل نچلی سطح پر منتقل کیے جاتے ہیں تاکہ عوامی فلاح یقینی بنائی جاسکے، آئین پاکستان بھی اختیارات اور وسائل کی نچلی سطح پر فراہمی یقینی بناتا ہے جس پر نام نہاد جمہوری حکمران عمل نہیں کرتے۔ 56 فیصد وسائل این ایف سی ایوارڈ کے زریعے وفاق سے صوبوں میں آتے ہیں لیکن صوبوں سے اختیارات اور وسائل نچلی سطح پر منتقل نہیں کیئے جارہے۔ عوام کو حق حکمرانی سے محروم کر دیا گیا ہے۔ پاک سر زمین پارٹی عوام کے حق حکمرانی کے لیے کوشاں ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں