میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پیٹرولیم ڈویژن میں قواعدکی دھجیاں،من پسند کمپنی کو غیر قانونی آپریشن کی اجازت

پیٹرولیم ڈویژن میں قواعدکی دھجیاں،من پسند کمپنی کو غیر قانونی آپریشن کی اجازت

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲ جنوری ۲۰۲۵

شیئر کریں

وفاقی حکومت کے ادارے پیٹرولیم ڈویژن نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اڑادیں، من پسند کمپنی کو سندھ میں غیر قانونی طور آپریشن کی اجازت دے دی، اعلیٰ حکام نے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان آئل رولز 2016کے رول 34میں واضح طور پر تحریر ہے کہ اتھارٹی کسی بھی کمپنی کو تین سال کے لئے ذخیرے ، رٹیل آئوٹ لیٹس اور فلنگ اسٹیشنز کا لائسنس جاری کرے گی۔ پیٹرولیم ڈویژن کے ماتحت ادارے اوگرا نے میسرز اے او ایس پی ایل کو 5جنوری 2018کو لیٹر جاری کر کے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آپریشن کی اجازت دی لیکن ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسو نے میسرز اے او ایس پی ایل کو سندھ میں 14 تعمیراتی اور 151ریٹیل آئوٹ لیٹس کا فارم جاری کیا جو کہ اوگرا کی منظوری کے خلاف ہے ۔ اعلیٰ حکام نے اکتوبر 2023 میں آگاہ کیا جس پر انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے سال 2005میں میسرز اے او ایس پی ایل کو لائسنس جاری کیا جس کے تحت کمپنی کو مارکیٹنگ آپریشن کی اجازت دینے پر کوئی پابندی نہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اوگرا سے ایک ہی نمبر کے دو لیٹر جاری ہوئے ہیں ،ایک لیٹر میں کمپنی کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں مارکیٹنگ کی اجازت دی گئی ہے جبکہ دوسرے لیٹر میں کمپنی کو سندھ اور پنجاب میں مارکیٹنگ کی اجازت دی گئی ہے ۔ ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی نے 21؍دسمبر 2023کو فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کی سفارش کی اور تین ماہ میں رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی لیکن انتظامیہ نے کوئی پیش رفت نہیں کی جس پر اعلیٰ حکام نے فیکٹ فائنڈنگ انکوائری اور ذمہ دار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں