میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جامعہ کراچی: ڈائریکٹر فائنانس کی مالی بدانتظامیاں

جامعہ کراچی: ڈائریکٹر فائنانس کی مالی بدانتظامیاں

جرات ڈیسک
جمعرات, ۱ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن جامعہ کراچی کا ہنگامی اجلاس جمعرات کے روز زیر صدارت صدر آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن ڈاکٹر محمد حسان اوج منعقد ہوا۔ اجلاس میں جامعہ کراچی کی ابترمالی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہا رکیا گیا۔ اجلاس میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر لیے جانے والے اقدامات کو سراہا گیا اور جمعہ 02 دسمبرکو سیاہ پٹیاں باندھ کرکام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ جامعہ کراچی شدید مالی بحران سے دوچار ہے جس کی سب بڑی وجہ مالی بدانتظامی ہے جس کی تمام ترذمہ داری ڈائریکٹر فائنانس طارق کلیم پر عائد ہوتی ہے۔ تنخواہوں میں تاخیر کا سلسلہ بڑھتاہی جا رہا ہے جامعہ کراچی کے پاس یوٹیلیٹیز کے بلز جمع کرانے تک کی رقم موجود نہیں، تاحال ماہ ستمبر کے بجلی کا بل ادانہیں کیا گیا جو چھ کروڑ روپے ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بلز کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کسی بھی وقت جامعہ کراچی کی بجلی منقطع ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے ایک طرف تو لیبز میں موجود کروڑوں روپے کے کیمیکلز خراب ہونے اور دوسری طرف طلبہ کا تعلیمی نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔ ڈاکٹر حسان اوج نے شرکا کو بتایا کہ نومبر کی تنخواہ تو تعطل کا شکار ہوکر مل ہی جائے گی لیکن ماہ دسمبر کی تنخواہ ملنا مشکل ہے کیونکہ ماہ دسمبر میں وفاقی اور صوبائی ایچ ای سی سے گرانٹ نہیں ملتی۔ کسی بھی ادارے کے ڈائریکٹر فائنانس کا کام ادارے کے لیے آسانیاں پیدا کرنا اور فنڈز کی فراہمی کے لئے بھاگ دوڑ کرنا ہوتا ہے لیکن موجودہ ڈائریکٹر فائنانس طارق کلیم جامعہ کراچی کے لیے فنڈ ز کی فراہمی کویقینی بنانے کے بجائے اس کے لیے مشکلات کھڑی کرنے میں ہمہ وقت مصروف نظر آتے ہیں۔ تنخواہوں کے علاوہ مارننگ پروگرام کے جزوقتی اور ایوننگ پروگرام کے اساتذہ کو تدریس کی مد میں ملنے والا معاوضہ تقریبا دو سال سے تعطل کا شکار ہے، اسی طرح ایوننگ پروگرام میں خدمات انجام دینے والا لیب اسٹاف بھی ایوننگ کی مد میں ملنے والے معاوضے سے محروم ہے جو کسی بھی وقت ایوننگ پروگرام میں خدمات کی انجام دہی سے کنارہ کشی کر سکتے ہیں۔ دوسری طرف میڈیکل کے بلز عدم ادائیگی کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ جامعہ کراچی کے مختلف اسپتالوں میں موجود پینلز بھی بند ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے جامعہ کراچی کے ملازمین کو علاج معالجے کے لیے ملنے والی سہولت سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہموں اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے پرزور اپیل کی گئی کہ جامعہ کراچی کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے مستقل بنیادوں پر ڈائریکٹر فائنانس کی تعیناتی کوجلد ازجلد یقینی بنائیں اور جامعہ میں زیر تعلیم ہزاروں طلبہ اور ملازمین کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں