عزیربلوچ 4 افراد کے قتل کے مقدمے سے بری
شیئر کریں
انسداد دہشت گردی عدالت کراچی نے عزیر بلوچ کو پولیس اہلکار سمیت چار افراد کے اغوا اور قتل کے مقدمے سے بری کردیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کراچی نے عدم شواہد کی بناء پر عزیر بلوچ ، ریاض سرور اور شیر افسر کو بری کردیا۔ ملزمان کے وکلا کے مطابق عزیر بلوچ و دیگر ملزمان کے خلاف استغاثہ کے خلاف کوئی شواہد موجود نہیں۔ عزیر بلوچ عدالت میں اپنے بیان میں کہے چکے ہیں کہ انہوں نے مقتولین کا قتل نہیں کیا۔ پولیس کے مطابق آگست دو ہزار دس کو پولیس اہلکار لالا امین ، شیر افضل خان ، غازی خان و دیگر کا قتل ہوا تھا۔ مقتولین کو میوہ شاہ قبرستان کے پاس سے دیگر ملزمان نے اغوا کرکے عزیر بلوچ کے حوالے کیا۔۔ عزیر بلوچ نے اپنے ساتھیوں سکندر عرف سکو ، سرور بلوچ اور اکبر بلوچ کے ساتھ مل کر قتل کیا تھا۔ ملزمان نے مقتولین کو قتل کرکے لاشوں کو قبرستان میں دفنادیا تھا۔ عزیر بلوچ کے ساتھی سکندر عرف سکو ، سرور بلوچ اور اکبر بلوچ مقابلے میں ہلاک ہوچکے ہیں۔۔ ملزمان کے خلاف تھانہ نیو ٹاؤن میں مقدمہ درج ہے ۔