اعظم سواتی کی ویڈیو خفیہ کیمرے سے نہیں دو تین ویڈیوز جوڑ کر بنائی گئی ،ایف آئی اے
شیئر کریں
ڈی جی ایف آئی اے نے سینیٹر اعظم سواتی مبینہ ویڈیو لیکس خصوصی کمیٹی کو بتایا ہے کہ ویڈیو دو تین ویڈیوز ملا کر بنائی گئی ہے ، ویڈیو خفیہ کیمرے سے نہیں بنائی گئی ،وٹس ایپ کو ایف آئی اے مانیٹر نہیں کر سکتی ،کمیٹی ہدایات کے مطابق مزید تحقیق کی جائے گی جبکہ مولانا غفور حیدری نے کہاہے کہ اعظم سواتی اجلاس میں نہیں آئے،گواہ چست مدعی سست والی بات ہے،اگر پی ٹی آئی اجلاس میں شریک نہیں ہو گی تو کیسے اس کمیٹی کے فیصلوں کو تسلیم کرے گی،جن جن اداروں کی ضروت پڑے گی ان سے مدد لی جائیگی۔ جمعہ کو کنوینئرمولانا عبدلاغفور حیدری کی زیر صدارت سینیٹر اعظم سواتی مبینہ ویڈیو لیکس خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹرز دلاور خان، سلیم ماونڈی والا،ہدایت اللہ خان اور مشتاق احمد شریک ہوئے ۔ مولانا غفورحیدری نے کہاکہ گزشتہ اجلاس میں متعلقہ اداروں کے حکام کو بھی طلب کیا گیا تھا،ہم نے اعظم سواتی سے درخواست کی تھی وہ خود آئیں اور اپنا موقف پیش کریں،اب کو مدعو کرنے چار رکنی وفد بھی بھیجا گیا تھا لیکن اعظم سواتی تشریف نہیں لائے۔مولانا عبدلاغفور حیدری نے کہاکہ ہم ان کی مدد کرنا چاہتے تھے۔انہوںنے کہاکہ سنا ہے کہ انہوں نے کمیٹی میں پیش نہ ہونے اور بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایڈشنل سیکرٹری وزارت داخلہ مومن آغا نے کہاکہ جیسے ہی یہ ویڈیو آئی وزرات داخلہ نے ایف آئی اے کو خط لکھا۔ایڈیشنل سیکرٹری نے کہاکہ پانچ نومبر کو ہی اس پر کام کیا گیا۔ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ نے بتایا کہ میڈیا رپورٹس پر واقعہ کا نوٹس لیا تھا۔انہوںنے کہاکہ پانچ تاریخ کو وزرات داخلہ سے ہمیں خط موصول ہوا، سائبر کرائم کو ہدایات دی ،اس پر تحقیقات کی جائیں ،ہماری سائبر کرائم برانچ نے ویب سے یہ ویڈیو لی ۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہاکہ یہ ویڈیو دو تین ویڈیو کو ملا کر بنائی گئی ہے۔ڈی جی نے کہاکہ رپورٹ میں بتایا گیا یہ ویڈیو جعلی ہے۔سینیٹر مشتاق احمد نے سوال کیاکہ اس کی فورنزک میں کتنا وقت لگا۔حکام سائبر کرائم نے کہاکہ اس رپورٹ میں دو سے تین گھنٹے لگے،کرائمنری رپورٹ میں دو سے تین دن لگتے ہیں۔ڈی جی ایف آئی اے نے کہاکہ یہ ویڈیو خفیہ کیمرہ سے نہیں بنائی ہوئی۔رکن کمیٹی فیصل سبز واری نے کہاکہ عظم سواتی کو دوبارہ مدعو کیا جائے،اگر وہ نہیں آنا چاہتے تو وہ سپریم کورٹ سے مدد لے سکتے ہیں کیونکہ وٹس ایپ پر ان نائون نمبر نہیں ہوتے نمبر واضح ہوتے ہیں۔سلیم مانڈی والا نے کہاکہ اعظم سواتی نے کہا ہے کہ جو ویڈیو میرے پاس ہے میں اسے چیف جسٹس کو دیکھائونگا ۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی شخصیات،ججز اور دیگر ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ویڈیو فیک بھی ہو پھر بھی ذہنی اذیت پہنچتی ہے،اس سلسلے کو رکنا چاہے۔ڈی جی ایف آئی اے نے کہاکہ ہمارے پاس بین القوامی کمپنیز سے معاہدے نہیں ۔ایف آئی اے حکام نے کہاکہ نامعلوم نمبر سے کال آئے تو اس کو ٹریس کرنا مشکل ہوتا ہے،نامعلوم نمبر سے کال وٹس ایپ پر نہیں آتا۔ سینیٹر سلیم مانڈی والا نے کہاکہ یہ پہلی ویڈیو نہیں ہے کئی دوسرے اراکین کی ویڈیوز بھی پہلے آئی ہیں،سیاستدانوں،ججز کی ویڈیوز بھلے فیک ہی ہیں ان پر ایکشن درکار ہے۔ انہوںنے کہاکہ جعلی ویڈیو پر لوگوں کو وضاحت تو دینی پڑتی ہے،اعظم سواتی صاحب اس کمیٹی میں آنا ہی نہیں چاہتے ۔سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ ان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے ان کے پاس جو ویڈیو ہے وہ صرف چیف جسٹس کو دیں گے۔سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ اگر اعظم سواتی اس کمیٹی میں آتے ہی نہیں تو اجلاس بے مقصد ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہاکہ جو کیسز ہمارے پاس آتے ہیں وہ بیشتر خواتین کی ہوتی ہے،ویڈیو کہاں جنریٹ ہوئی ہے اس کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایف آئی اے کے دیگر ممالک سے ویڈیوز کے معاملے پر کوئی ایگریمنٹ نہیں،ایف آئی اے کو کسی اور ملک سے جنریٹ ویڈیو کی چھان بین کرنی ہو تو مشکل ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری جنرل نے کہاکہ سوشل اینیمل اس وقت کنٹرول کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے،ایف آئی اے کے پاس ہزاروں لاکھوں کیسز پینڈنگ پڑے ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ پہلے سائبر کرائم بہت بڑے لیول پر اب تو نوسربازی بھی سوشل میڈیا کے زریعے ہورہی ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہاکہ وٹس ایپ کو ایف آئی اے مانیٹر نہیں کر سکتی۔سینیٹر دلاور خان نے کہاکہ نوسربازی کا تو یہ عالم ہے کہ میرے اکاؤنٹ سے ساڑھے لاکھ نکل گئے،ساڑھے آٹھ لاکھ روپے پارلیمنٹ کی بینک برانچ سے نکلے آج تک کچھ نہیں ہوا۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ زبیر عمر کی ویڈیو آئی بعد میں معلوم پڑا وہ فیک ہے،اس طرح سے کسی کی بھی ویڈیو بناکر عزت اچھالی جائے گی ۔سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر عبدالغفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اعظم سواتی اجلاس میں نہیں آئے،گواہ چست مدعی سست والی بات ہے۔